فیس بک نے پاکستان میں مونیٹائزیشن شروع کر دی، کون اس کا اہل ہے؟
فیس بک نے پاکستان میں مونیٹائزیشن شروع کر دی، کون اس کا اہل ہے؟
جمعہ 4 مارچ 2022 9:58
وسیم عباسی -اردو نیوز، اسلام آباد
میٹا کے مطابق فیس بک انتظامیہ ایک پائیدار ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کے لیے پاکستانی حکومت کے وژن سے اتفاق کرتی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں فیس بک استعمال کرنے والوں کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ نے پاکستانی صارفین کے لیے بھی ویڈیوز سے پیسے کمانے کی سہولت یعنی مونیٹائزیشن شروع کر دی ہے اور صارفین کو اپنے بینک اکاؤنٹس کو رجسٹر کرنے کا آپشن دے دیا ہے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کی ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی حکومت کے ساتھ فیس بک سے آمدنی حاصل کرنے کے اقدامات کے حوالے سے ان کی بات چیت ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ فیس بک کے علاوہ یوٹیوب اور گوگل اشتہارات اور مونیٹائزیشن یعنی مواد کے ذریعے پیسے کمانے کے منصوبے کے تحت مواد تیار کرنے والوں کو رقم فراہم کرتا ہے جس سے پہلے ہی بیسیوں ہزاروں پاکستانی خطیر رقم کما رہے ہیں۔
پاکستان میں اپنا فیس بک پیج چلانے اور اس پر ویڈیوز سمیت دیگر مواد شیئر کرنے والے متعدد ایڈمنز نے بتایا کہ فیس بک نے ان کے پیجز کے لیے اِن سٹریم اشہارات کی سہولت دے دی ہے۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اردو کو ان زبانوں میں شامل کر دیا گیا ہے جن کی ویڈیوز کو اب مونیٹائز کیا جاسکے گا اس کے علاوہ پاکستانی بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی فیس بک نے تسلیم کرنا شروع کر دی ہیں۔
اس حوالے سے جب اردو نیوز نے فیس بک کی ترجمان سے ای میل انٹرویو میں پوچھا کہ کیا فیس بک نے پاکستان میں مونیٹائزیشن شروع کر دی ہے تو انہوں نے براہ رست جواب کے بجائے مفصل تفصیلی جواب دیا جس میں تصدیق کی گئی کہ فیس بک ویڈیوز تخلیق کاروں کے لیے پائیدار آمدنی کے ذریعے کے حوالے سے معاملات پر حکومت پاکستان سے اتفاق کیا گیا ہے۔
فیس بک ترجمان کے مطابق ’نیشنل سوشل میڈیا کوآرڈینیشن ورکنگ گروپ کے ساتھ ہماری میٹنگ جو 15 فروری کو ہوئی تھی، نے ڈیجیٹل خواندگی، شمولیت، اور قابلیت سے متعلق چند اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ جس میں کنیکٹیویٹی، ضابطہ، کاروبار، اور تخلیق کاروں کے لیے پائیدار آمدنی پیدا کرنے کے اقدامات شامل تھے۔‘
میٹا ترجمان کے مطابق فیس بک انتظامیہ ایک پائیدار ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کے لیے حکومت پاکستان کے وژن سے اتفاق کرتی ہے۔
’پلیٹ فارم ہم کنیکٹیویٹی انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل اپ سکلنگ پروگراموں میں سوچی سمجھی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں ایک پائیدار ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کے حکومت پاکستان کے وژن کا اشتراک کرتے ہیں، اور پاکستان میں ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو تیز کرنے میں مدد کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کریں گے۔‘
دوسری طرف رابطہ کرنے پر پاکستان کی وزارت آئی ٹی کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال اس حوالے سے تبصرہ نہیں کر سکتے تاہم حکومت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے سربراہ عمران غزالی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اطلاع کے مطابق ابھی تک مونیٹائزیشن کے حوالے سے فیس بک نے کوئی اعلان نہیں کیا لیکن فیس بک انہوں نے پاکستان میں ایک پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان میں انسٹنٹ آرٹیکلز یا مونیٹائزیشن کے لیے فیس بک کی دیگر سہولیات استعمال کرنے والے ایک پیج ایڈمن عفان شمس نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ایک پیج پر اِن سٹریم ایڈز کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اردو ویڈیوز اور پاکستانی بینک اکاؤنٹ رکھنے والوں کو یہ سہولت میسر نہ تھی لیکن اب فیس بک نے پاکستانیوں کے لیے بھی مونیٹائزیشن کی سہولت فراہم کی ہے۔
فیس بک پر متعدد پیجز چلانے والے ایک ادارے سے وابستہ ثنا شیخ نے اردو نیوز سے گفتگو میں مونیٹائزیشن کی سہولت ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جو پیجز سوشل پلیٹ فارمز کے دیے گئے وہ کرائیٹیریا پر پورے اترتے ہیں۔ ان پر مونیٹائزیشن کی سہولت اب استعمال کی جا رہی ہے۔
مقامی میڈیا نے کچھ دن قبل ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ پاکستان میں فیس بک پہلے ویڈیوز مونیٹائزیشن کے لیے پائلٹ منصوبہ شروع کرے گا اور پائلٹ منصوبے کے نتائج بہتر ملنے کے بعد ویڈیو مونوٹائز پالیسی کا اعلان ہوگا۔
وزارت آئی ٹی کا حوالہ دے کر مقامی میڈیا نے بتایا تھا کہ فوری طور پر ویڈیو مونیٹائزیشن رسک ہوسکتی ہے کیونکہ فیس بک پر صارفین کا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کا رجحان بھی کم ہے اور پاکستان میں ریگولیٹری فریم ورک پر بھی فیس بک انتظامیہ کو تحفظات ہیں۔
گزشتہ سال بھی خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے سائنس و ٹیکنالوجی کے مشیر ضیااللہ بنگش نے دعویٰ کیا تھا کہ فیس بک جلد پاکستان میں ویڈیوز کے عوض پیسے دینے کا سلسلہ شروع کر دے گا۔
فیس بک ویڈیو مواد کو کیسے مونیٹائز کرتا ہے؟
سوشل پلیٹ فارم فیس بک کے مطابق اِن سٹریم ایڈز کے ذریعے ویڈیوز کی ابتدا اور درمیان میں ویڈیو اشتہارات اور تصاویر پر مبنی اشتہارات چلائے جاتے ہیں۔
مونیٹائزیشن کی سہولت حاصل کرنے والے پیجز کے ایڈمنز کو فیس بک یہ موقع دیتا ہے کہ وہ ویڈیو اپ لوڈ کرتے وقت بتائیں کہ وہ اپنے مواد میں اشتہار چلانا چاہتے ہیں یا نہیں، مثبت آپشن منتخب کرنے کے بعد فیس بک صارفین کو ان کی دلچسپی کو مدنظر رکھ کر اشتہارات دکھاتا ہے۔
فیس بک مونیٹائزیشن کن کے لیے ہے؟
فیس بک کے مطابق مونیٹائزیشن کی سہولت ویڈیوز اور ایسے مواد کے لیے ہوتی ہے جس پر اشہارات دیے جا سکیں۔
وڈیوز کو مونیٹائز کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کے پیج پر 10 ہزار فالورز ہوں اور گزشتہ ساٹھ دنوں آپ کی ویڈیوز کو چھ لاکھ منٹس تک دیکھا گیا ہو۔ اس کے علاوہ آپ کے پیچ پر پانچ ایکٹو ویڈیوز کا ہونا بھی ضروری ہے۔
پاکستان میں اشتہارات پر کتنی رقم خرچ ہوتی ہے؟
اشتہارات پر خرچ کی جانے والی سالانہ رقم سے متعلق ایک رپورٹ میں ڈان گروپ سے منسلک ’ارورا‘ نامی میگزین نے رپورٹ کیا تھا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 34 ارب روپے ٹیلی ویژن اور 16.8 بلین روپے ڈیجیٹل میڈیا پر خرچ کیے گئے تھے۔
پاکستان میں مالی سال 2019/20 میں ڈیجیٹل میڈیا پر خرچ کردہ رقم 13.65 بلین روپے تھے۔
ارورا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹل میڈیا پر خرچ کی جانے والی رقم کا سب سے زیادہ حصہ فیس بک پر خرچ کیا جاتا ہے۔ ڈیجیٹل اشتہارات کے اخراجات کے لحاظ سے پاکستان میں گوگل اور یوٹیوب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کے اعدادوشمار رپورٹ کرنے والے ادارے سٹیٹسٹا کے مطابق پاکستان میں فیس بک کے چار کروڑ 35 لاکھ سے زائد ایکٹیو صارفین ہیں۔