آن لائن سعودی برانڈ کے ماحول دوست سٹریٹ ویئر متعارف
اسے سعودی وژن 2030 کے مطابق بنایا گیا ہے(فوٹو عرب نیوز)
فیشن کے متعارف ہونے میں حیرت انگیز طور پر ماحولیاتی اور سماجی قیمت پر ادا کرنا پڑتی ہے اس لیے جیسے جیسے شعور بڑھ رہا ہے تو مختلف برانڈز بھی پائیدار فیشن بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں جو صنعت کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق پائیدار فیشن کو اپنانے اور لاگو کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کرتے ہوئے سعودی برانڈ گلیمنگ سسٹرز نے اخلاقی فیشن اور اس کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے اپنی ماحول دوست سٹریٹ ویئر لائن کا آغاز کیا ہے۔
چار بہنوں اور ایک بھائی کے ذریعے قائم کردہ آن لائن برانڈ کا مقصد ماحول دوست عصری لباس تیار کرنا ہے جو مملکت کے فیشن کلچر کو متاثر کرے گا اور گاہکوں کو آرام دہ احساس دے گا۔
اسے سعودی وژن 2030 کے مطابق بنایا گیا ہے تاکہ کاروباری افراد کی مملکت کی معیشت اور معاشرے کو متنوع بنانے میں مدد ہو۔
گلیمنگ سسٹرز کی بانی فادیہ متکی نے کہا کہ ’ہمارے فیبرک کٹنگ سکریپس کو 100 فیصد ری سائیکل کیا جاتا ہے اور اسے نئی مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے اور ہماری مصنوعات کی تیاری کے لیے استعمال ہونے والی توانائی کا 33 فیصد قابل تجدید وسائل سے آتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ مختلف لوگوں کی طرف سے تعاون مستقبل میں ایک بڑا مثبت اثر ڈالے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ماحولیاتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے چھوٹے قدم اٹھاتے ہوئے پائیدار مواد کے استعمال پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جیسا کہ پلاسٹک کی بوتلوں سے تیار کردہ آرگینک کاٹن اور ری سائیکلڈ پولیٹسر، اگرچہ ہمارا سب سے بڑا چیلنج سعودی عرب میں ری سائیکلنگ فیکٹری تلاش کرنا تھا جس کے لیے ہمیں یورپ کی فیکٹریوں کے ساتھ تعاون کرنا پڑا جو آرگینک نیز ری سائیکلڈ شدہ اعلیٰ معیار کے کپڑے تیار کرتی ہیں۔‘
فادیہ متکی کے جدید شہری سٹریٹ ویئر فیشن ڈیزائن دو تصورات پر مبنی ہیں۔ سب سے پہلے یہ مملکت کی ثقافت اور معاشرے سے متاثر ہے اور دوسرا جب پہنا جاتا ہے تو مثبت اور خوشگوار ماحول پیدا ہوتا ہے۔
فادیہ متکی نے کہا کہ ’ہمارا مقصد سمجھدار صارفیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا اور صارفین کو ایک پائیدار ماحول کی اہمیت اور آنے والی نسل کے لیے اپنی فطرت کو بچانے کے طریقوں کو سمجھنے میں مدد کرنا ہے۔‘
گلیمنگ سسٹر کے لیے خام مال بیرون ملک سے منگوایا جاتا ہے لیکن بانی مملکت کی ٹوٹل ویلیو ایڈ پروگرام اور مقامی کاروبار کو سپورٹ کرنے کے لیے اپنے برانڈ کو 100 فیصد میڈ ان سعودی بنانا چاہتے ہیں۔
فادیہ متکی نے مزید کہا کہ ’مستقبل میں سعودی عرب میں ایک ری سائیکلنگ فیکٹری بنانے کا منصوبہ ہے جس میں صفر کاربن کے اخراج کے ساتھ اعلیٰ معیاری ماحول دوست کپڑے تیار کیے جائیں گے۔‘
سعودی عرب خود کو کاروباری افراد، ڈیزائنرز اور مقامی برانڈز کے بڑھتے ہوئے مرکز کے طور پر کھڑا کر رہا ہے اور مملکت پائیدار فیشن کے قیام، فروغ اور مقامی ٹیلنٹ کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے طریقے لے کر آ رہی ہے۔