پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی ہے۔
منگل کو مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کے اراکین اسمبلی نے سپیکر کے دفتر میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔
اپوزیشن جماعتوں کے ارکان میں مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق، مریم اورنگزیب پیپلزپارٹی کی شازیہ مری اور جے یو آئی کی شاہدہ اختر علی اور عالیہ کامران شامل تھے۔
اپوزیشن ارکان نے اجلاس کی ریکوزیشن اور تحریک عدم اعتماد ایک ساتھ جمع کرائی۔
مزید پڑھیں
-
تحریکِ عدم اعتماد تک پہنچ کر میچ پھنس چکا: ماریہ میمن کا کالمNode ID: 650536
-
ترین گروپ میں شامل ہونے والے عبدالعلیم خان کون ہیں؟Node ID: 650731
خیال رہے کہ گذشتہ اتوار کو میلسی میں جلسہ عام سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پارٹیوں اور رہنماؤں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ 25 سال پہلے سیاست میں ان کا مقابلہ (اپوزیشن) کرنے کے لیے آئے تھے۔ ’ان کا مقابلہ کروں گا میری تیاری پوری ہے۔‘
’عدم اعتماد لانے والوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ جو کچھ کرنا ہے کریں لیکن جب عدم اعتماد ناکام ہوگی تو جو میں آپ کے ساتھ کروں گا کیا آپ اس کے لیے تیار ہیں؟‘
اپوزیشن کی جانب سے وزیراعطم کے خلاف تحریک لانے کے لیے کئی دنوں سے مشاورت جاری تھی اور آج منگل کو اپوزیشن کی تین بڑی جماعتوں کے رہنما آصف علی زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
ایک دن پہلے پیر کو پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق صوبائی وزیر علیم خان نے پارٹی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین کے گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔