کرکٹ کے نئے قوانین: کیچ آؤٹ ہونے پر نئے بیٹسمین کو اگلی گیند کھیلنا ہوگی
کرکٹ کے نئے قوانین: کیچ آؤٹ ہونے پر نئے بیٹسمین کو اگلی گیند کھیلنا ہوگی
جمعرات 10 مارچ 2022 10:12
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
ایم سی سی کو کرکٹ کے قوانین کا نگہبان کہا جاتا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
مارلی بون کرکٹ کلب (ایم سی سی) جسے کرکٹ کے قوانین کا نگہبان کہا جاتا ہے نے کھیل کے قوانین تبدیل کر دیے ہیں جن کا اطلاق رواں سال اکتوبر کے ماہ سے ہوگا۔
ایم سی سی کے نئے قوانین کے مطابق جب کوئی کھلاڑی کیچ آؤٹ ہوگا تو اگلی گیند بیٹنگ کرنے آنے والے نئے کھلاڑی کو ہی کھیلنی ہوگی۔ تاہم اگر بیٹسمین اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوتا ہے تو وکٹ کی دوسری طرف موجود بیٹسمین اگلی گیند کھیل سکتا ہے۔
ایک اور قانون کے مطابق اگر دونوں ٹیموں میں سے کسی بھی ٹیم کو کسی بیرونی مداخلت کی وجہ سے نقصان ہوتا ہے تو گیند کو ’ڈیڈ بال‘ قرار دیا جائے گا۔ بیرونی مداخلت سے مراد یہ ہے کہ اگر دوران کھیل کوئی جانور گراؤنڈ میں آجائے یا کوئی ایسی چیز جس سے دونوں ٹیموں میں سے کسی بھی ایک ٹیم کے کھلاڑیوں کی توجہ کھیل سے ہٹ جائے۔ ایسی صورت میں امپائر گیند کو ’ڈیڈ بال‘ قرار دے سکے گا۔
کرکٹ میں بہت کم ہی ایسا ہوتا ہے کہ بولر گیند کرانے سے پہلے سٹرائک پر موجود کھلاڑی کو رن آؤٹ کرنے کی کوشش کرے، تاہم ایسی مثالیں کم ہی سہی لیکن موجود ہیں اور ایسی صورت میں پہلے اس گیند کو ’نو بال ‘ قرار دیا جاتا تھا لیکن اب اسے ’ڈیڈ بال قرار‘ دیا جائے گا۔
میچ کے دوران ’وائیڈ بال‘ کا فیصلہ بولر کے رن اپ سے قبل بیٹسمین کی پوزیشن کی بنیاد پر ہوگا۔ رن اپ کے دوران اگر بیٹسمین کریز کے اندر اپنی جگہ تبدیل کر بھی لے تو ’وائیڈ بال‘ کے فیصلے پر اسکا اثر نہیں ہوگا۔
ایم سی سی کا ایک اور نیا قانون کہتا ہے کہ اگر بولر کی گیند پچ سے باہر کسی حصے میں گرے تو بیٹسمین کو اسے کھیلنے کی اجازت ہوگی لیکن شرط یہ ہے کہ گیند کو کھیلتے وقت بیٹسمین کے جسم یا بیٹ کا حصہ پچ کے اوپر موجود ہونا چاہیے۔ دوسری صورت میں امپائر کی جانب سے ایسی گیند کو ’نو بال‘ قرار دیا جائے گا۔
کرکٹ میچوں کے دوران اکثر بیٹسمین یہ شکایت کرتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ گراؤنڈ میں کھڑے فیلڈروں نے گیند کے دوران اپنی جگہ تبدیل کرلی اور ایسی صورت میں پہلے امپائر کی جانب سے اس گیند کو ’ڈیڈ بال‘ قرار دیا جاتا تھا۔ اب فیلڈروں کے ایسا کرنے پر امپائر کی جانب سے فیلڈنگ کرنے والی ٹیم پر پانچ رنز کا جرمانہ لگایا جائے گا۔
کورونا وائرس کے دنوں میں قوانین کے مطابق کھلاڑیوں پرلعاب کا استعمال کر کے گیند کو چمکانے کی پابندی تھی۔ تاہم اسے اب مستقل قانون کی شکل دے دی گئی ہے کیونکہ ایم سی سی کی ریسرچ کے مطابق گیند پر لعاب لگانے سے بولر کو گیند کو سوئنگ کرنے میں کوئی زیادہ مدد نہیں ملتی۔ تاہم یہ دیکھا گیا ہے کہ فیلڈرز اور بولرز اپنے پسینےسے بھی گیند کو چمکا رہے ہوتے تھے اور اس کی اجازت نئے قوانین کے تحت بھی دی گئی ہے۔