ڈراموں پر پابندی کی خبر دینے والے نیوز اینکر کی طالبان کے ہاتھوں گرفتاری اور رہائی
افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے صحافیوں کی گرفتاری پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے ٹی وی چینل طلوع نیوز کے نیوز اینکر نے کہا ہے کہ انہیں مقامی ٹی وی چینلوں پر غیر ملکی ڈرامے نشر کرنے پر پابندی کی خبر دینے پر حراست میں لیے جانے کے بعد جمعے کو طالبان نے رہا کردیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے گذشتہ سال طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے میڈیا کی آزادی میں کمی اور صحافیوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی مذمت کی ہے۔ اُدھر اقوام متحدہ نے حالیہ گرفتاری کے بعد ’صحافیوں کو خوفزدہ کرنے اور دھمکیاں دینے‘ کے عمل کو فوراً ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملک کے سب سے بڑے ٹیلی ویژن نیٹ ورک طلوع نیوز نے جمعے کو بتایا کہ نیوز اینکر بہرام امان کو جمعرات کی شام کو چینل کے دفتر سے نیوز ڈائریکٹر خپلواک ساپی اور قانونی مشیر نافع خلیق کے ساتھ حراست میں لیا گیا۔
طلوع نیوز کے بیان کے مطابق ’تینوں کو یہ خبر نشر کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا کہ حکام نے ٹی وی چینلوں کی غیر ملکی ڈرامہ سیریل نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔‘
خپلواک ساپی اور نافع خلیق کو جمعرات کی رات دیر گئے رہا کردیا گیا جبکہ بہرام امان کے ایک رشتے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہمارا پورا خاندان پریشان ہے۔ اس سے قبل انہوں (طالبان) نے اسے دھمکی بھی دی تھی۔‘
واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد ٹی وی چینلوں پر اس وقت تک ڈرامے نشر کرنے کی پابندی عائد کردی تھی جب تک ان کا موضوع اسلامی نہ ہو۔
دوسری جانب میڈیا سے وابستہ تینوں افراد کی گرفتاری پر افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔