او آئی سی کی طرف سے یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کا خیر مقدم
او آئی سی نے یمنی بحران کے سیاسی حل کی حمایت پر زور دیا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے یمن کے تمام فریقوں کے درمیان مشاورتی اجلاس کا خیر مقدم کیا ہے۔ مشاورتی اجلاس ماہ رواں کے آخر میں ریاض میں ہوگا۔ اس کا اعلان جی سی سی نے کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق او آئی سی جنرل سیکریٹریٹ نے ایک بیان میں یمنی بحران کے سیاسی حل کی حمایت پر زور دیتے ہوئے تمام فریقوں سے کہا ہے کہ ’وہ مکالمے میں حصہ لیں اور ریاض معاہدے پر عمل درآمد کرائیں‘۔
او آئی سی نے یمن میں جنگ بندی اور سیاسی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے سعودی عرب اور اقوام متحدہ کی کوششوں کو سراہا ہے۔
او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین طہ نے یمنی بھائیوں کے درمیان خلیج بھرنے کے لیے جی سی سی کے اقدام کی ستائش کی۔
انہوں نے یمن کے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ ’وہ اس میں بھر پورحصہ لیں۔ یہ یمنی بحران، سیاسی حل تک رسائی اور خونریزی بند کرانے کے حوالے سے اہم ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اس سے یمنی عوام کے مفادات پورے ہوں گے اور خطے میں امن و استحکام کو تقویت پہنچے گی‘۔
یاد رہے کہ خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں سمیت متحارب یمنی دھڑوں کے درمیان جامع اور مثالی مذاکرات کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ مذاکرات رواں ماہ کے اختتام تک ریاض میں شروع ہو سکتے ہیں۔
ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے عرب نیوز کو بتایا تھا کہ ’ خلیجی تعاون کونسل یمن کے تمام عناصر، دونوں کے حامیوں اور مخالفوں کو مدعو کرے گی۔ حوثی بھی بات چیت میں شامل ہوں گے‘۔
’یہ مذاکرات 27 مارچ سے شروع ہو سکتے ہیں اور کم از کم ایک ماہ تک جاری رہیں گے‘۔