جی سی سی کی حوثیوں سمیت یمنی دھڑوں کے درمیان ریاض میں امن مذاکرات کےلیے کوششیں
مذاکرات رواں ماہ کے اختتام تک ریاض میں شروع ہو سکتے ہیں(فائل فوٹو اے ایف پی)
خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی) ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں سمیت متحارب یمنی دھڑوں کے درمیان جامع اور مثالی مذاکرات کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ مذاکرات رواں ماہ کے اختتام تک ریاض میں شروع ہو سکتے ہیں۔
ایک سینیئر سرکاری عہدیدار نے عرب نیوز کو بتایا’ خلیجی تعاون کونسل یمن کے تمام عناصر، دونوں کے حامیوں اور مخالفوں کو مدعو کرے گی۔ حوثی بھی بات چیت میں شامل ہوں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ مذاکرات 27 مارچ سے شروع ہو سکتے ہیں اور کم از کم ایک ماہ تک جاری رہیں گے‘۔
یمن کے سابق حکومتی وزرا اور اجمد المیسری، صالح الجبوانی اور عبدالعزیز جباری جیسے سیاستدانوں کو مدعوکیا جائے گا۔ تقریبا کسی کو بھی خارج نہیں کیا جائے گا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق خلیجی تعاون کونسل میں شامل ممالک یمن میں 7 برس سے زیادہ عرصے سے جاری تباہ کن لڑائی بند کرانے کے لیے یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان ریاض میں سفارتی مشن چلا رہے ہیں۔
جی سی سی کے دوعہدیداروں نے بتایا کہ’ فریقوں کے درمیان مشاورت کی کوشش ہورہی ہے، اس کا مقصد جنگ بند کرانا ہے۔ تمام فریقوں کو مشاورت کےلیے دعوت نامے جاری کیے جا رہے ہیں‘۔
خلیجی عہدیداروں نے بتایا کہ حوثیوں کو بھی ریاض میں مذاکرات کے لیے دعوت نامہ جاری ہوگا۔ مذاکرات 29 مارچ سے 7 اپریل تک ہوں گے۔
دریں اثنا یمن کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ایلچی نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے مشاورت کا دوسرا دور اردن کے دارالحکومت عمان میں ہوگا۔ امن عمل کے احیا کے لیے نئے ڈھانچے کے تحت یمن کی موثر طاقتوں سے بات چیت ہوگی۔