Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کے کارکنان کی گرفتاری، اراکین اسمبلی کا آئی جی آفس کے باہر دھرنا

پولیس نے پی ٹی آئی کے دو ممبران سندھ اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا تھا (فوٹو اے ایف پی)
پاکستان تحریک انصاف سے منحرف ہونے والے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے چار کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے خلاف پیر کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سمیت اراکین اسمبلی نے آئی جی سندھ کے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیا۔ 
رہنما تحریک انصاف حلیم عادل شیخ نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی جی سندھ وزیر اعلیٰ کی غلامی کر رہے ہیں۔ صوبے میں لوگ قتل ہوتے ہیں وہاں پولیس نہیں جاتی۔ قاتلوں کو پکڑنے کے لیے آئی جی سندھ کی ’کانپیں‘ ٹانگتی  ہے۔‘
’پی ٹی آئی کارکنان گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم اراکین اسمبلی یہاں پر موجود ہیں، ہمیں بھی گرفتار کیا جائے۔ اگر لوٹوں کو لوٹا کہنا جرم ہے تو ہم یہ جرم بار بار کریں گے۔‘ 
’پاکستان تحریک انصاف کے خلاف انتقامی سیاست کا سلسلہ بند کیا جائے۔ اگر پولیس کی جانب سے کارکنان کو رہا نہیں کیا گیا تو احتجاج کے دائرہ کار کو وسیع کریں گے۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ارکین اسمبلی سمیت کارکنان کی جانب سے پارٹی سے منحرف ہونے والے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج مظاہرہ کیا گیا تھا۔ جس کے بعد بوٹ بیسن پولیس نے پی ٹی آئی کے دو ممبران سندھ اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا تھا۔
بوٹ بیسن پولیس سٹیشن میں اپم پی اے شاہنواز جدون اور سعید اللہ آفریدی سمیت متعدد افراد کے خلاف ایف آئی آر نمبر 176/2022 درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر میں دھمکی، ہتک آمیز الفاظ ادا کرنے سمیت مختلف دفعات لگائی گئی تھیں۔ پولیس نے مقدمہ درج ہونے پر کارروائی کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چار کارکنان کو گرفتار کیا تھا جس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

شیئر: