Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلامی ترقیاتی بینک مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 18 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا: چیئرمین

محمد سلیمان الجاسر نے گذشتہ چند برسوں میں انفرااسٹرکچر کے متعدد منصوبے شروع کرنے پر پاکستان کی تعریف کی (فوٹو: عرب نیوز)
اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ڈی بی) کے چیئرمین محمد سلیمان الجاسر نے کہا ہے کہ ’پاکستان ان کے بینک سے قرض لینے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔‘
منگل کو عرب نیوز پاکستان کو ایک انٹرویو میں محمد سلیمان الجاسر نے بتایا کہ ’اسلامی ترقیاتی بینک اور پاکستان نے مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے 18 کروڑ ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔‘
خیال رہے کہ آئی ڈی بی کے چیئرمین اس وقت اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان میں موجود ہیں۔
پیر کو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی تعمیر میں مالی تعاون کے معاہدے پر دستخط ان کے سامنے ہوئے ہیں۔
پاکستان کو قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے محمد سلیمان الجاسر نے کہا کہ ’ہم نے گذشتہ برسوں میں 14 ارب 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کی ہے اور پاکستان بینک سے قرضہ لینے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ پاکستان بینک کا بہت اہم رکن اور اچھا گاہک ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے مہمند ڈیم کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے لیے ہم تقریباً 18 کروڑ ڈالر کی مالی معاونت کررہے ہیں۔‘
محمد سلیمان الجاسر نے گذشتہ چند برسوں میں انفرااسٹرکچر کے متعدد منصوبے شروع کرنے پر پاکستان کی تعریف کی۔

محمد سلیمان الجاسر نے کہا ہے کہ ’پاکستان بینک سے قرض لینے والا دوسرا بڑا ملک ہے‘ (فوٹو: عرب نیوز)

’مجھے پتا چلا ہے کہ پاکستان میں اسی اہمیت کے اور بھی بہت سے منصوبے ہیں۔ اس لیے میں اس ملک میں ہونے والی پیش رفت کی وجہ سے بہت پرامید ہوں۔‘
او آئی سی کی جانب سے ان کے بینک کے تحت قائم کیے گئے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے مستقبل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ ’او آئی سی کے اپنے ٹریک ریکارڈ کی وجہ سے اس کی کامیابی کے لیے پرامید ہیں۔‘
’میں بہت پرامید ہوں کیونکہ او آئی سی نے یہ فنڈ قائم کیا ہے اور اس کا اپنے وعدوں کے حوالے سے بہت اچھا ٹریک ریکارڈ ہے۔ مجھے امید ہے کہ اس کے ذریعے اچھا کام کیا جائے گا۔‘
اسلامی ترقیاتی بینک کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ ’اس فنڈ کو پہلے مرحلے میں افغان عوام کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔‘
’امید ہے کہ جب یہ ضروریات پوری ہوں گی تو یہ اس سے بھی آگے جائے گا۔‘

شیئر: