سعودی عرب کی بیش کمشنری کی تحصیل الحقو میں پہاڑ کی بلند چوٹی پر تاریخی قلعہ ’ماغص‘ سیاحوں کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہ جازان شہر سے 81 کلومیٹر دور ہے۔ اسے جازان کے اہم تاریخی اور قابل دید مقامات میں شمار کیا جاتا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ماغص قلعہ قدیم فن تعمیر کے حوالے سے منفرد ہے اور ایک طرح سے سیاحتی عجائب گھر ہے۔ جسے دیکھنے کے لیے لوگ دور دور سے آتے ہیں، اس کا محل وقوع بھی سٹراٹیجک ہے۔

ماغص قلعہ کافی پرانا اور یہ کئی تہذیبوں کا عینی شاہد ہے۔ غالب گمان یہ ہے کہ یہ اسلام کی آمد سے قبل تعمیر کیا گیا تھا۔
ماغص قلعہ حقو کے شمال میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع ہے۔ یہ پہلو میں واقع پہاڑ سے 800 میٹر اونچا ہے۔ زرعی علاقے پر سایہ فگن ہے جس کے بیچ سے طفشہ دریا گزر رہاہے۔ یہاں کئی قریے ہیں۔ اس کا رقبہ 2 ہزار مربع میٹر کے لگ بھگ ہے۔ اس کا احاطہ مضبوط سنگی دیواروں سے بنایا گیا ہے۔ یہاں ایک قدیم ریاست اپنی چھاؤنی قائم کیے ہوئے تھی۔ مملکت کے قیام کے بعد یہاں صورتحال مختلف ہوگئی۔
قلعے کے دو دروازے ہیں۔ پہلا جنوب کی جانب ہے۔ یہاں جانے والا پرانا راستہ پتھروں سے بنایا گیا ہے۔ پہاڑ کی چوٹی تک مویشیوں پر سوار ہوکر جانے کے لیے خصوصی راستہ ہے۔ دوسرا دروازہ شمال کی جانب ہے جو پیدل چلنے والوں کے راستے سے جڑا ہوا ہے۔ قلعے کا ایک چھوٹا سا دروازہ ہے جس کی چوڑائی ڈیڑھ میٹر اور اونچا دو میٹر ہے۔
