پاکستان تحریک انصاف کے ناراض ارکان، جنہیں حکومتی جماعت نے منحرف سمجھتے ہوئے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیے تھے، نے سیکرٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے جاری کیے جانے والے شوکاز نوٹسز کا جواب دے دیا ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب شوکاز نوٹس کے جواب میں ارکان نے کہا ہے کہ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑا ہے اور نہ ہی وہ پارلیمانی پارٹی سے الگ ہوئے ہیں۔
ارکان نے جواب میں واضح کیا کہ انہوں نے ایسا کوئی انٹرویو نہیں دیا ہے جس کی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت ہو۔
مزید پڑھیں
-
وزیراعظم کو بجٹ کے بعد انتخابات کرانے کا مشورہ دیا ہے: شیخ رشیدNode ID: 656056
منحرف ارکان نے کہا کہ ان پر لگائے جانے والے تمام تر الزامات جھوٹے ہیں اور ساتھ ہی شوکاز نوٹس میں لگائے الزامات کی سختی سے تردید بھی کردی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام الزامات غلط ہیں وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتے ہیں اور شوکاز نوٹس میں ذکر کیے گئے آئین کے آرٹیکل 63 کا ہر گز اطلاق نہیں ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 13 ناراض ارکان کو 26 مارچ تک شو کاز کا جواب دینے کی مہلت دی گئی تھی۔
کچھ روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے ارکان منظر سے غائب ہوگئے تھے اور بعد ازان سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود پائے گئے جہاں انہوں نے میڈیا کے سامنے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے اعلان کیا تھا۔
اس کے بعد پارٹی کی جانب سے تمام منحرف ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے قیادت نے ان سے سات روز میں جواب طلب کیا تھا اور جواب نہ دینے والوں کے خلاف آئین کے تحت کارروائی کا کہا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اگرچہ 13 ارکان کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے جن میں سے محمد حسین ڈیہڑھ پہلے ہی واپس آ چکے ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ سندھ ہاؤس میں موجود ہی نہیں تھے۔
