قومی اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی کے اتحادیوں اور منحرف ارکان میں سے کون شریک ہوا؟
قومی اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی کے اتحادیوں اور منحرف ارکان میں سے کون شریک ہوا؟
جمعہ 25 مارچ 2022 11:13
زبیر علی خان -اردو نیوز، اسلام آباد
حکومتی جماعت پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے 13 منحرف ارکان میں سے صرف احمد حسین دیہڑ کے سوا کسی نے بھی جمعے کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی جبکہ حکومت کی اتحادی جماعتوں میں مسلم لیگ ق کا کوئی رکن اجلاس میں شریک نہیں ہوا، ایم کیو ایم پاکستان کے وفاقی وزیر امین الحق اور جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا بھی اجلاس میں شریک ہوئیں۔
عمومی طور پر یہی توقع کی جا رہی تھی کہ یہ منحرف ارکان جمعے کو ایوان میں نہیں آئیں گے کیونکہ اجلاس میں وفات پا جانے والے اراکینِ اسمبلی کے لیے دعائے مغفرت ہونا تھی، جس کے بعد اجلاس کے ملتوی کیے جانے کا قوی امکان تھا۔
کیا یہ ارکان حکومتی بینچوں سے طعن و تشنیع سے بچنے کے لیے اجلاس میں نہیں آئے یا پھر یہ فیصلہ اپوزیشن کی حکمتِ عملی کے تحت کیا گیا اس پر جمعے کے اجلاس کے بعد بھی اراکینِ پارلیمان اور صحافیوں کے درمیان گفتگو ہوتی رہی۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف کے اِن 13 ارکان کو پارٹی قیادت شو کاز نوٹس جاری کر چکی ہے۔
جب مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ آج تحریک انصاف کے منحرف ارکان اجلاس میں نہیں آئے؟ تو انہوں نے حیرت کے ساتھ دیکھتے ہوئے جواب دیا کہ 'اس کا مطلب ہے کہ آپ کو حکومتی بینچوں پر بیٹھے ہمارے بندے نظر نہیں آئے۔‘
ان سے پوچھا گیا کہ حکومتی بینچوں پر اپوزیشن کے کتنے لوگ تھے تو ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اب کچھ دنوں میں پتہ چل جائے گا۔‘
اپوزیشن کے کتنے ارکان ایوان میں موجود تھے؟
قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل اپوزیشن کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کے دوران 159 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی جبکہ تین ارکان اجلاس سے غیر حاضر رہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے جام عبد الکریم بیرون ملک ہونے کے باعث قومی اسمبلی نہ پہنچ سکے جبکہ آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے رکن قومی اسمبلی علی وزیر جیل میں ہونے کی وجہ سے قومی اسمبلی نہ آئے۔
اجلاس میں حکومت کی اتحادی مسلم لیگ (ق) کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا (فوٹو: نیشنل اسمبلی)
ایم ایم اے کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں تو شریک نہ ہوئے تاہم قومی اسمبلی اجلاس میں موجود تھے۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے بعدازاں بتایا کہ ’جماعت اسلامی نے تاحال عدم اعتماد سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا جیسے ہی قیادت کوئی ہدایت دے گی اس پر عمل ہو گا۔‘
خیال رہے کہ مولانا چترالی متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر الیکشن جیت کر قومی اسمبلی کے رکن بنے ہیں، تاہم ان کی جماعت جماعت اسلامی نے اس انتخابی اتحاد سے اب علیحدگی اختیار کر لی ہے۔