وزیراعظم کے پاس خط: ’جن کو سرپرائز دینا تھا ان کو مل گیا‘
اتوار 27 مارچ 2022 21:44
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کے لیے پاکستان سے باہر سے کوشش کی جارہی ہے۔ (تصویر: فیس بک)
وزیراعظم عمران خان نے اتوار کو اسلام آباد میں ایک جلسے میں دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کے لیے پاکستان سے باہر سے کوشش کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے جیب سے ایک خط نکال کر کہا کہ انہیں لکھ کر دھمکیاں دی گئی ہیں لیکن انہوں نے اس خط کے مندرجات عوام کے سامنے پڑھنے سے گریز کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت پر اور بہت جلد سامنے لائی جائیں گے۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ لندن میں بیٹھا ہوا شخص کس سے ملاقاتیں کر رہا ہے اور پاکستان میں بیٹھے ہوئے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں۔ ‘
سوشل میڈیا پر صارفین وزیراعظم عمران خان کے دعوے پر تبصرے کرتے ہوئے سوال کررہے ہیں کہ یہ خط کب اور کس نے بھیجا ہے؟
اس حوالے سے صحافی بینظیر شاہ نے سوال اٹھایا ’ایک ایسا خط جس میں وزیراعظم کو دھمکایا جارہا ہے اسے منظر عام پر کیوں نہیں لایا جارہا؟‘
سلمان مسعود کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’تو ایک سازش رچائی جارہی تھی مہینوں سے اور حکومت اس بارے میں جانتی تھی لیکن پھر بھی اس پورے وقت میں وہ ان معلومات پر بیٹھے رہے اور اس سازش کو ختم کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا؟‘
تاہم سوشل میڈٰیا پر وزیراعظم عمران خان کے حامی اس خط کو ’ٹرمپ کارڈ‘ قرار دے رہے ہیں۔
عیشا خان نامی صارف نے لکھا کہ ’جو خط عمران خان نے سب کے سامنے پیش کیا، جن عالمی سازشوں میں اپنوں کے ساتھ دینے کا بتایا، وہی ٹرمپ کارڈ ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا ’جن کو سرپرائز دینا تھا ان کو مل گیا۔‘
شہریار پوپلزئی نامی صارف نے لکھا کہ ’اس خط کو منظر عام پر کیوں نہیں لے آتے اگر انہیں اس کے اصلی ہونے کا یقین ہے؟‘
’یہ اس خط کو یوٹیوبرز کو دکھائیں گے اور وہ وہی دعویٰ دہرائیں گے۔‘
صحافی عمر چیمہ نے وزیراعظم عمران خان کے دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آج یہ بھی پتہ چل گیا ہے کہ بیرونی طاقتیں دھمکی بذریعہ خط ارسال کرتی ہیں۔‘
واضح رہے وزیراعظم عمران خان اپنی پچھلی تقاریر میں بھی کئی بار یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے ان کے خلاف قومی اسمبلی میں جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد کے پیچھے بیرونی طاقتیں ہیں۔