Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عمران خان کو پیغام دینے آئے ہیں، آپ نے گھبرانا نہیں ہے‘

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سیاسی جماعتوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن جماعتیں تو دوسری طرف حکومتی جماعت تحریک انصاف نے اتوار کو پریڈ گراونڈ میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ 
اتوار کو عموماً پریڈ گراؤنڈ جانے والی سڑک اسلام آباد ایکسپریس وے پر زیادہ ٹریفک نہیں ہوتی، لیکن آج تحریک انصاف کے کارکنوں کے قافلے صبح سویرے ہی پریڈ گراؤنڈ پہنچنا شروع ہو چکے تھے جس کی وجہ سے ایکسپریس وے پر غیر معمولی رش نظر آرہا تھا۔ 
کراچی سے ٹرینوں کے ذریعے اس تاریخی قرار دیے جانے والے اجتماع کے لیے کارکنوں کو لایا گیا ہے، جبکہ گلگت بلتستان سے آنے والے کارکنوں کا قافلہ سنیچر کو ہی اسلام آباد پہنچ چکا تھا۔  
دن ایک بجے کے قریب پریڈ گراؤنڈ میں پہنچے تو کارکن جلسہ گاہ کا رخ کرتے نظر آرہے تھے اور اس جلسے میں تحریک انصاف کے روایتی رنگ نظر آئے جن میں سبز اور سرخ رنگ کی جھنڈیاں، ٹوپیاں اور فیس پینٹنگ شامل تھی۔  
فیس پینٹنگ کے علاوہ کپتان کے چند کھلاڑیوں نے اپنے جسم پر تحریک انصاف کے جھنڈے کے رنگ پینٹ کر رکھے تھے۔

اوورسیز پاکستانیوں کی آمد 

جلسہ کے منتظمین کے مطابق جلسہ گاہ میں 30 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں، جبکہ تحریک انصاف کی قیادت کے لیے دو سٹیج تیار کیے گئے ہیں۔ 
تحریک انصاف کے جلسے میں نوجوان ہمیشہ سے ہی بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، جبکہ خواتین کی بھی کثیر تعداد کا جلسے میں شریک ہونا تحریک انصاف کی روایت رہی ہے۔
آج کے اس جلسے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھی شرکت کی جا رہی ہے۔ جلسہ گاہ میں برطانیہ اور آسٹریلیا سے آئے پاکستانیوں کو بھی دیکھا گیا۔  

ملک بھر سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے قافلے پریڈ گراؤنڈ پہنچ رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ایک اوورسیز فیملی نے بتایا کہ ’وہ پاکستان چھٹی منانے آئے ہیں اور پوری فیملی عمران خان کو سپورٹ کرتی ہے۔ ہم نے سوچا کہ ہم پاکستان میں موجود ہیں تو ہمیں اس جلسے میں ضرور شرکت کرنی چاہیے۔‘ 

’قوم نہیں گھبرائی، اب آپ نے گھبرانا نہیں ہے‘ 

خواتین کی کثیر تعداد بھی جلسے میں شرکت کے لیے مختلف ٹولیوں کی شکل میں جلسہ گاہ کی طرف آ رہی تھی۔ ڈی جی خان سے خواتین کا ایک قافلہ جلسہ گاہ میں داخل ہو رہا تھا اور ہاتھ میں زرتاج گل اور عمران خان کی تصویروں والے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
ان میں سے ایک خاتون بشریٰ سعید نے کہا کہ ’ہم  ڈیرہ غازی سے اس جلسے میں شرکت کے لیے آئے ہیں، اور ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ عمران خان! قوم نہیں گھبرائی، اب آپ نے بھی گھبرانا نہیں ہے۔ قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، آج بتا دیں سب بیرونی اور اندرونی سازشوں کے بارے میں قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔‘ 
جلسے میں اقلیتوں کی نمائندگی بھی نمایاں رہی اور تحریک انصاف کے مینارٹی ونگ کے کارکن صلیب اٹھائے جلسے میں شرکت کے لیے موجود تھے۔  
عمومی طور پر تحریک انصاف کے جلسوں میں خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کی شرکت کثیر تعداد میں ہوتی ہے، لیکن اس بار جنوبی پنجاب اور وسطی پنجاب کے اضلاع سے کارکنان کی شرکت زیادہ نمایاں نظر آرہی تھی، تاہم اس جلسے میں تحریک انصاف کے جلسوں کے تمام رنگ حکومت میں ہونے کے باوجود نمایاں تھے۔

شیئر: