ڈیرہ اسماعیل خان میں تین خواتین نے مدرسے کی معلمہ کو قتل کردیا
منگل 29 مارچ 2022 12:22
طارق اللہ- پشاور
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ’ذاتی رنجش‘ کی بناء پر تین خواتین نے مدرسے کی ایک معلمہ کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ کینٹ کی حدود میں انجم آباد کے علاقے میں پیش آیا۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ڈپٹی سپر انٹینڈنٹ آف پولیس صغیر عباس نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ قتل مدرسے کے باہر ہوا ہے۔ جن کا قتل ہوا ہے وہ مدرسے کی معلمہ تھیں جو وہاں تدریس کا کام کر رہی تھیں۔ ان کو تین عورتوں نے مل کر قتل کیا ہے۔ ان تینوں عورتوں کو ہم نے حراست میں لے لیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔‘
حراست میں لی گئی خواتین کے حوالے سے پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک ہی مدرسے کی فارغ التحصیل طالبات ہیں اور ان کی آپس میں کوئی رنجش تھی۔‘
ڈیرہ اسمٰعیل خان پولیس کے ایک ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ پولیس نے آلۂ قتل چاقو، چھری اور ڈنڈہ بھی برآمد کر لیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس جائے وقوعہ پر موجود ہے اور ایس پی انویسٹی گیشن اسلم خان کی نگرانی میں واقعے کی تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ایف آئی آر درج کر کے مزید کارروائی کی جائے گی۔
مقامی صحافی نصرت گنڈا پور کے مطابق مقتول خاتون کے خاندان والے ملک سے باہر رہتے ہیں اور وہ اپنے چچا کے گھر میں رہتی تھیں۔
نصرت گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ’وہ رکشے میں مدرسے آرہی تھیں، رکشے سے اتر کر جب وہ مدرسے کی گلی میں داخل ہوئیں تو انہیں تین خواتین نے پکڑ کر ان پر چاقوؤں اور چھریوں سے وار کیے۔‘
دوسری جانب ڈیرہ اسمٰعیل خان کے ڈی پی او نجم الحسنین نے کہا ہے کہ ’دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان تینوں خواتین کے 13 سالہ رشتہ دار نے خواب میں دیکھا تھا کہ مقتولہ نے گستاخی کی ہے۔ اسی وجہ سے تینوں خواتین نے مل کر ان کو قتل کر دیا۔‘
نجم الحسنین کے مطابق پولیس نے ان کو حراست میں بروقت لے لیا جبکہ اس حوالے سے مزید تفتیش جاری ہے۔