Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئی ایم ایف پروگرام معطل نہیں ہوا، اگلی حکومت کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے‘

جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی (فوٹو روئٹرز)
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں معطلی کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔
پیر کو آئی ایم ایف کے پاکستان میں ریزیڈنٹ چیف نے کہا کہ ’آئی ایم ایف پاکستان کے لیے سپورٹ جا ری رکھے گا، اور جب نئی حکومت بنے گی تو ہم میکرو اکنامک استحکام کےلیے پالیسیز پر بات چیت کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف پروگرام میں معطلی کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔‘
خیال رہے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے قرض پروگرام معطل کر دیا ہے۔
انگریزی روزنامہ دی نیوز کے سینیئر صحافی مہتاب حیدر کے مطابق ’آئی ایم ایف کا پروگرام تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساتویں جائزے میں تعطل آیا ہے جس کی وجہ سے ہمیں اپریل میں 960 ملین ڈالر نہیں ملیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس وجہ سے دیگر مالیتی اداروں کے ساتھ قرض حاصل کرنے میں مسئلہ ہوگا۔ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کا قرض بھی اس کے ساتھ منسلک ہوتا ہے۔‘
مہتاب حیدر نے کہا کہ ’دیگر ادارے آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ لیٹر آف کمفرٹ (ایل او سی) کی بنیاد پر قرض دیتے ہیں۔‘
واضح  رہے کہ جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرضے کی منظوری دی تھی۔ اس قرضے کی میعاد 3 سال تھی اور قرضہ منظور ہوتے ہی پاکستان کو ایک ارب ڈالر جاری کر دیے گئے تھے۔
عالمی مالیاتی ادارے  نے فروری کو چھٹے جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر قرضہ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ پاکستان 6 ارب ڈالر قرض میں سےاب تک 3 ارب ڈالر حاصل کرچکا ہے۔

شیئر: