Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عورت مارچ کی وزیراعظم پر تنقید، شیریں مزاری کا این جی اوز کی فنڈنگ پر سوال

شیریں مزاری پی ٹی آئی حکومت میں انسانی حقوق کی وزیر تھیں (فائل فوٹو: ٹوئٹڑ)
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے ملکی سیاسی صورتحال پر عورت مارچ کی جانب سے کیے گئے تبصرے کو ’سیاست اور سیاسی ایجنڈے میں دلچسپی‘ قرار دیا ہے۔
پیر کے روز عورت مارچ کے ہینڈل سے ملکی سیاسی صورتحال پر ایک تبصرہ کیا گیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ’ہم ایک فرد کی انا کی وجہ سے لگنے والے سیاسی تماشے کی مذمت کرتے ہیں۔‘
ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ ’یہ سب کچھ اپنی ذات سے متعلق تاثر کی حفاظت اور طاقت دوبارہ حاصل کرنے‘ کی خاطر کیا جا رہا ہے۔
تحریک عدم اعتماد اور عورت مارچ 200 کے ہیش ٹیگز کے ساتھ دیے گئے پیغام میں ’معاشرے کے پسماندہ طبقے کی حالت‘ بیان کرتے ہوئے ’آئین کی وجہ سے دستیاب محدود حفاظت‘ کے خاتمے پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا۔
عورت مارچ کے پیغام میں مزید لکھا گیا تھا کہ ’سابق وزیراعظم کی جانب سے آئین کا غلط استعمال ہمارے لیے سخت تشویش کا باعث ہے۔‘

پاکستان میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے ہر سال مارچ میں پروگرام کا انعقاد کرنے والے ’عورت مارچ‘ کے ہینڈل سے کی گئی ٹویٹ پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
عورت مارچ کے منتظمین کو مخصوص دلچسپیوں تک محدود رہنے کا الزام دینے والے ٹویپس نے سندھ میں پیش آنے والے ایک واقعے کا حوالہ دیا تو پیشکش کی کہ اگر وہ ناظم جوکھیو کی اہلیہ کے لیے کچھ کر سکیں تو ان کا مذکورہ خاتون سے رابطہ کرایا جا سکتا ہے۔

سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے اپنے ردعمل میں لکھا کہ ’اس سے واضح ہے کہ عورت مارچ کو پاکستانی خواتین کے مسائل سے کم جب کہ سیاست اور سیاسی ایجنڈے میں زیادہ دلچسپی ہے۔‘
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ ’یہاں بہت سے ایسے ہیں جن کی این جی اوز بیرون ملک سے فنڈ لیتی ہیں، اس لیے یہ قابل مذمت بیان کوئی نئی بات نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ نے حکومت کو تبدیل کرنا چاہا اور ہم اسے قبول نہیں کرتے۔‘

عورت مارچ کے حامیوں نے سابق وفاقی وزیر کے اعتراض پر لکھا کہ ’ہمارا ایجنڈا سماجی، معاشی اور سیاسی ہو سکتا ہے۔‘

رامیش فاطمہ نے عورت مارچ کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے شیریں مزاری سے پوچھا کہ اگر یہ ٹویٹ تحریک انصاف کے حق میں ہوتا تو بھی آپ کو فارن فنڈنگ یاد آتی؟
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’فنڈنگ کی بات کرنے والے سب سے پہلے فارن فنڈنگ کیس کا جواب دیں۔‘

مختلف ٹویپس نے عورت مارچ کے اکاؤنٹ سے کیے گئے تبصرے کو جانبدرانہ کہہ کر ایسا نہ کرنے کا مطالبہ کیا تو موقف اپنایا کہ اس سے خواتین کے حقوق کی تحریک کو نقصان ہو گا۔

شیئر: