Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیڈلائٹس آن کیے بغیر چلتی گاڑی، جب روکا تو ’اندر کوئی نہیں‘

ایک راہ گیر نے اس پولیس آفیسرکی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی (فوٹو: سکرین گریب)
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو پولیس کو اس وقت غیرمتوقع صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب ٹریفک سارجنٹ نے ایک کار روکی جو ہیڈ لائٹس آن کیے بغیر چل رہی تھی۔ سارجنٹ نے دیکھا تو اس کار میں کوئی بھی سوار نہیں تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اس گاڑی کے بارے میں پتا چلا کہ یہ سیلف ڈرائیونگ کار ہے۔
بعد ازاں ایک راہ گیر نے اس پولیس آفیسر (جس کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا) کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دی۔
ویڈیو کلپ میں پولیس آفیسر کو کئی منٹ تک گاڑی کے گرد گھومتے اور شیشوں سے اندر جھانکتے دیکھا جا سکتا ہے۔
جب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو ان خودکار گاڑیوں کی مالک کمپنی ’کروز‘ کو ٹوئٹر پر وضاحت دینا پڑی۔
اس خودکار گاڑی کو پولیس نے قریبی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے بعد ’کروز‘ کمپنی کے اہلکاروں سے رابطہ کیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس آفیسر وہاں کھڑی اس کار کا معائنہ کر رہا ہے اور وہاں موجود ایک شخص یہ کہتے سنائی دیتا ہے کہ ’اس کے اندر تو کوئی بھی نہیں ہے۔ یہ عجیب ہے۔‘

ان گاڑیوں کی مالک کمپنی ‘کروز‘ نے کہا ہے کہ ہیڈلائٹس انسانی غلطی کی وجہ سے بند رہ گئی تھیں (فائل فوٹو: کروز)

پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس کار کو روکنے کے بعد گاڑیوں کی مرمت کرنے والی ٹیم نے اس کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
دوسری جانب ان گاڑیوں کی مالک کمپنی ‘کروز‘ نے کہا ہے کہ ہیڈلائٹس انسانی غلطی کی وجہ سے بند رہ گئی تھیں۔
خیال رہے کہ ’کروز‘ 2013 میں قائم ہوئی تھی۔ اس کمپنی نے ایسے سافٹ وئیر تیار کیے جن کی مدد سے گاڑیاں مکمل طور پر خودکار طریقے سے چل سکتی ہیں۔
امریکی کمپنی جنرل موٹرز اس کمپنی کے زیادہ تر حصص کی مالک ہے جبکہ اس میں مائیکروسافٹ، ہنڈا اور والمارٹ کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
کیلفورنیا کے شہریوں کا گوگل کی ایسی روبو-ٹیکسیوں سے واسطہ رہتا ہے جس میں ایک ڈرائیور تو ہوتا ہے لیکن وہ سٹیئرنگ اور پیڈلز کو چھوتا نہیں ہے۔

شیئر: