Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈی جی آئی آیس پی آر کی نیوز بریفنگ پر سیاست دان کیا کہتے ہیں؟

بلاول بھٹو نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ کو تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا ہے (فائل فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کی ایک گھنٹے پر محیط پریس بریفنگ پر ملک کے سیاسی رہنماؤں کے بیانات آنا شروع ہوگئے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کی پریس بریفنگ کو جمہوریت کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا ہے۔
ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ’یہ صرف اداروں کی نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ جمہوریت، آئین اور قانون کی عمل داری کی حمایت کرے۔‘
واضح رہے کہ جمعرات کی شام ایک پریس بریفنگ کے دوران میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ’سب اداراوں کا آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا ہی بہترین ملکی مفاد کی ضمانت ہے۔‘
سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ کو اپنی جماعت کے مؤقف کی ’توثیق‘ قرار دیا ہے۔
اپنی ایک ٹویٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ ’پاکستان کی سیاست میں بیرونی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں لفظ سازش استعمال نہیں ہوا اب اہم ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنے جو اس مداخلت کی تحقیقات کرے۔‘
خیال رہے کہ پریس بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر سے مبینہ امریکی مراسلے اور سازش کے حوالے سے بھی سوال کیا گیا تھا۔ اس سوال کا جواب دیتا ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ’نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اعلامیے میں بڑے واضح الفاظ میں لکھا ہوا ہے کہ کیا تھا اور کیا نہیں ہے۔ اعلامیے میں سازش کا لفظ نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’ہمارے حساس ادارے ایسے خطرات اور سازشوں کے خلاف دن رات کام کر رہے ہیں، اگر کسی نے پاکستان کے خلاف کوئی بھی سازش کرنے کی کوشش کی تو ہم اسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر لکھا کہ ’آج تمہارے جھوٹ تار تار ہوگئے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے تم نے خطرناک کھیل کھیلا۔‘
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے الزام عائد کیا کہ ’عمران خان نے ’این آر او کے لیے ترلے کیے، جھوٹ بولا کہ انہوں نے آپشن دیے تھے۔‘

شیئر: