مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں 29 ویں شب کو ختم قرآن کے روح پرور اجتماعات
مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں 29 ویں شب کو ختم قرآن کے روح پرور اجتماعات
29 اپریل ، 2022
مسجد الحرام میں ختم قرآن کی دعا شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کرائی(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبوی مدینہ منورہ میں 29 ویں شب کو تراویح اور ختم قرآن کی دعا کے روح پرور اجتماعات ہوئے ہیں۔
لاکھوں فرزندان اسلام نے حرمین شریفین میں تراویح اور ختم قرآن کی دعا میں شرکت کی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجسنی ایس پی اے کے مطابق حرمین شریفین کے ائمہ نے قبلہ اول مسجد اقصی کی آزادی، اسلام اور مسلمانوں کو اّزمائش کے بھنور سے نکالنے، دنیا بھر کو درپیش آفات و مصائب سے نجات دلانے، مسلم ممالک کے درمیان اتحاد و اتفاق اور انہیں تفرقہ و انتشار سے نکالنے کی دعائیں کی ہیں۔
یاد رہے کہ ابتدا میں اعلان کیا گیا تھا کہ اس سال ختم قرآن کی دعا 29 ویں شب کو تہجد کی نماز میں ہوگی تاہم حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی اور مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر السدیس نے بتایا کہ اعلی قیادت کی ہدایت پر ختم قرآن کی دعا 29 ویں شب کو تراویح میں ہوگی۔ یہ فیصلہ زائرین کی سلامتی اور اطمینان و سکون کی خاطر کیا گیا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ختم قرآن کی دعا میں لاکھوں افراد شریک ہوئے۔وہ مغرب سے قبل ہی مسجد الحرام اور مسجد نبوی پہنچے ہوئے تھے اور وہیں انہوں نے روزہ افطار کیا پھر مغرب اور اس کے بعد عشا و تراویح کی نمازیں بھی حرم شریف میں ہی ادا کیں۔
اس موقع پر سرکاری اداروں نے نمازیوں اور زائرین حرم کی سلامتی کی خاطر خصوصی انتظامات کررکھے تھے۔
مسجد الحرام میں ختم قرآن کی دعا شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کرائی۔ دعا کے دوران رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ انہوں نے امت مسلمہ خصوصا سعودی عرب اور مسلم قائدین کے لیے دعائیں کیں۔ دنیا بھر کے انسانوں کی صلاح و فلاح کے لیے بھی دعائیں کیں۔
مسجد الحرام میں ختم قرآن کی دعا میں شامل نمازیوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد الحرام کی بیسمنٹ زمینی منزل، پہلی منزل، چھتیں، اطراف واقع ہوٹل اور ان کی رہداریاں اورمسجد الحرام جانے والے راستے نمازیوں سے بھرے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ دو سال سے کورونا وبا کے باعث حرمین شریفین میں ختم قرآن کی دعا کا دائرہ محدود تھا۔ اس سال دنیا بھر سے آنے والے زائرین اور اندرون ملک سے شرکت کرنے والے سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں کو عشا کی نما، تراویح اور ختم قرآن کی دعا میں شمولیت کا موقع دیا گیا۔
لوگوں کی بڑی تعداد نے سیٹلائٹ چینلز کے ذریعے ختم قرآن کے روح پرور مناظر دیکھے۔