کشمیر حدبندی کمیشن رپورٹ: انڈین ناظم الامور طلب، پاکستان کا احتجاج
کشمیر حدبندی کمیشن رپورٹ: انڈین ناظم الامور طلب، پاکستان کا احتجاج
جمعرات 5 مئی 2022 22:40
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے لیے انڈین حکومت نے حد بندی کمیشن مارچ 2020 میں تشکیل دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے انڈیا کے زیرانتظام کمشیر میں ’نام نہاد‘ حد بندی کمیشن کی رپورٹ پر انڈیا کے ناظم الامور کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں انڈیا کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور ان انہیں کشمیر حد بندی کمیشن کی رپورٹ پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’پاکستان مقبوضہ کشمیر پر نام نہاد حد بندی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتا ہے، نام نہاد حد بندی کمیشن کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی کو بے اختیار کرنا ہے۔‘
ترجمان کے مطابق نئی حد بندیاں ’مقبوضہ علاقے‘ کے لوگوں کو مزید کمزور، پسماندہ اور تقسیم کر دیں گی اور ایک اور کٹھ پتلی حکومت کے قیام کی راہ ہموار کریں گی۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا تنازع ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔
خیال رہے حد بندی کمیشن برائے جموں و کشمیر نے جمعرات کو یونین ٹیریٹری کے اسمبلی حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے لیے رپورٹ جاری کیا تھا۔
رواں سال فروری مین مرکزی حکومت کمیشن کو کام مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی توسیع دی تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
رپورٹ کو پاکستان کے ساتھ ساتھ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کی سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں نے بھی مسترد کر دیا ہے۔
انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے لیے حد بندی کمیشن مارچ 2020 میں تشکیل دیا گیا تھا اور گزشتہ برس اس پینل کی مدت میں ایک سال کی توسیع کر دی گئی تھی۔
رواں سال فروری مین مرکزی حکومت کمیشن کو کام مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی توسیع دی تھی۔