Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریفرنس منظور، پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی ڈی سیٹ

الیکشن کمیشن نے اسریفرنس پر فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 منحرف ارکان پنجاب اسمبلی کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے ان کو ڈی سیٹ کر دیا ہے۔
جمعے کو الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کی جانب سے اپنے 25 منحرف ارکان کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس کی منظوری دی۔
الیکشن کمیشن کا فیصلہ 23 صفحات پر مشتمل ہے جو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے تحریر کیا ہے۔
فیصلے کے مطابق وزیراعلیٰ کے انتخاب میں ارکان نے حمزہ شہباز کو ووٹ دیا جس سے انحراف ثابت ہو گیا۔ 
الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا کہ ’کمیشن اس  نتیجے پر پہنچا ہے کہ ارکان نے وزیراعلی کے انتخاب میں مخالف جماعت کے امیدوار کو ووٹ دیا۔ مخالف امیداور کو ووٹ دینے سے انحراف ثابت ہو گیا ہے۔ الیکشن کمیشن منحرف ارکان کے خلاف ڈکلیریشن کو منظور کرتا ہے۔‘
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ’الیکشن کمیشن کے پاس اس ریفرنس سے متعلق دو آپشنز تھے۔ ہمارے پاس آپشن تھا کہ ووٹ ڈالنے والے ارکان کے خلاف ریفرنس کو 63 اے کی شرائط پوری نہ ہونے پر مسترد کر دیا جائے، دوسرا آپشن مخالف امیدوار کو پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ ڈالنے کا سنگین معاملہ کو دیکھنا تھا۔ الیکشن کمیشن کی رائے دہی کہ ارکان کا مخالف امیدوار کو ووٹ ڈالنا ایک سنگین معاملہ ۔مخالف امیدوار کو ووٹ دینے پارٹی پالیسی سے دھوکہ دہی کی بدترین شکل ہے۔ اس لیے الیکشن کمیشن اس نتیجے پر پہنچا کہ انحراف کے معاملے کا انحصار شرائط پر پورا اترنے کے معاملے پر نہیں ہو گا۔‘
الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت ڈی سیٹ کیے جانے والے ارکان میں راجہ صغیر احمد، غلام رسول، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد چوہان، محمد امین ذوالقرنین، ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گل، عظمی کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم اور فیصل حیات شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
ادھر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کچھ بھی کرلے، شیر سے پنجاب چھیننے کا خواب چکنا چور ہو گا۔
انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’پنجابیوں کو اپنے صوبے کو فرح گوگی کی لوٹ مار اور تباہی کے حوالے کر دینے پر شدید غصہ ہے جس کا حساب وہ انتخابات میں چکتا کر دیں گے۔‘
مریم نواز کے مطابق ’الیکشن کمیشن کو دن رات گالیاں دینے والے عمران خان کو آج تھوڑی شرم تو آئی ہو گی مگر کہاں۔‘
خیال رہے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان اسمبلی نے وزیراعلٰی پنجاب کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا جس کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے 25 منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس بھیجا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے اس ریفرنس پر فیصلہ منگل کو محفوظ کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سپیکر پنجاب اسمبلی نے ارکان اسمبلی کے خلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
الیکشن کمیشن میں سماعت کے دوران تحریک انصاف کا موقف تھا کہ منحرف ارکان نے پارٹی فیصلے کے برعکس حمزہ شہباز کو ووٹ دیا۔ جس کے بعد وہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے اس لیے انھیں ڈی سیٹ کیا جائے۔ 

آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف فریقین سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

منحرف ارکان کا موقف تھا کہ پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے حوالے سے تحریک انصاف نے انھیں کوئی ہدایات جاری ہی نہیں کی تھیں۔ اس لیے انھیں ڈی سیٹ نہیں کیا جا سکتا۔ 
ماہرین کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے بعد منحرف ارکان کا کاسٹ کیا گیا ووٹ اپنی اہمیت کھو چکا ہے اور حمزہ شہباز شریف اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے درکار اکثریت کھو چکے ہیں۔ 
خیال رہے کہ آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف فریقین سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ جس کا فیصلہ حتمی ہوتا ہے۔ 

شیئر: