جب دل کرے گا الیکشن کروائیں گے: مریم اورنگزیب
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ’جب دل کرے گا الیکشن کروائیں گے۔‘ (فوٹو: پی ٹی آئی)
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عام انتخابات اس وقت ہوں گے جب حکومت اور اتحادی جماعتیں چاہیں گی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کہا کہ ’الیکشن کروانے کا فیصلہ، حکومت، اتحادی جماعتوں اور ن لیگ کی مرضی سے ہو گا۔ جب دل کرے گا الیکشن کروائیں گے۔ آپ کے پاس یہ فیصلہ عدم اعتماد کی تحریک سے پہلے تھا۔‘
’الیکشن وہ کروائیں گے جو عوام کو ریلیف دینا جانتے ہیں۔ یہ فیصلہ ہمارا ہے کہ پاکستان میں الیکشن کب ہوں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر الیکشن کروانا ہوتا تو آپ عدم اعتماد کی تحریک آنے سے پہلے کروا لیتے۔ آپ کا مقصد ملک میں انارکی اور افراتفری پھیلانا ہے۔‘
مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ’آج جو سازشی کنٹینر پر کھڑے ہو کر چار ہفتوں کی حکومت سے سوال کرتے ہیں ان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے اور تھوڑی شرم کرنی چاہیے کہ ڈالر 189 میں ان کی حکومت میں گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’قومی خزانے کی جو بدحالی ہے وہ آپ کے دور میں ہوئی، جب عدم اعتماد کی کامیابی تھی تو اس وقت 193 پر انٹربینک پر ڈالر تھا، تمام چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ حکومت اوروزیراعظم نے آئی ایم ایف عمران خان کے دستخط شدہ معاہدے پر ملا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 1947 سے لے کر2018 تک حکومتوں نے جتنا قرضہ لیا گیا اور جتنا گزشتہ چار سال میں قرض لیا گیا وہ اس کا 80 فیصد بنتا ہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ’قرض 25 ہزار سے 43 ہزار ارب کردیا گیا ہے، غذائی مہنگائی جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں 2.3 فیصد پر تھی، لیکن آج وہ لوگ سوال کر رہے ہیں جنہوں نے غذائی مہنگائی کو 16 فیصد پر پہنچایا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان 2018 میں ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شامل ہوگیا اور ترقی کی شرح 6 فیصد پر پہنچی تھی، جس کو پہلے منفی کیا گیا اور چار سال ہچکولے کھاتی رہی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’چار سال ایک امپورٹڈ حکومت، امپورٹڈ کابینہ، امپورٹڈ مشیر اور امپورٹڈ ترجمان کی حکومت تھی تو پاکستان کا تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔‘