پاکستان کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کو لانگ مارچ کی اجازت نہ دیتے ہوئے اسے روکنے کا فیصلہ کیا ہے جس وجہ سے اسلام آباد کی طرف آنے والے تمام راستوں کو بند کیا جا رہا ہے۔
لاہور، اسلام آباد، پشاور اسلام آباد موٹروے اور جی ٹی روڈ کو متعدد مقامات سے بند کرنے سمیت اسلام آباد کے اندر بھی متعدد مقامات سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
لانگ مارچ حکومت نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف ہے، مریم نوازNode ID: 671386
لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے کارکنوں کو اسلام آباد کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لیے ایم ون پشاور، اسلام آباد موٹروے کو صوابی انٹرچینج سے بند کردیا گیا ہے جبکہ پشاور، اسلام آباد جی ٹی روڈ کو اٹک خورد اور ہرو پل کے مقام سے بند کردیا جائے گا۔
دوسری طرف لاہور، اسلام آباد موٹروے کو کوٹ مومن، بابو صابو انٹرچینج، ٹھوکر نیاز بیگ، مشرقی بائی پاس سیالکوٹ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا جائے گا۔
لاہور اسلام آباد جی ٹی روڈ کو چناب پل، جہلم پل اور سوہاوہ کے مقام سے بند کردیا گیا ہے۔روات ٹی چوک، فیض آباد انٹرچینج اور دیگر مقامات کو بھی بند کیے جانے کا پلان ہے۔
اسلام آباد میں ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کرتے ہوئے نادرا چوک، ایوب چوک، سرینا چوک، ایکسپریس چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا ہے اور صرف مارگلہ روڈ کے راستے ہی ریڈ زون تک رسائی ممکن ہوگی۔
اسلام آباد میں سرکاری سکول پہلے سے ہی گرمیوں کی چھٹیاں کرچکے ہیں جبکہ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن نے بھی 25 مئی کو سکولوں سے چھٹی کا اعلان کردیا ہے۔

فیڈرل بورڈ نے بدھ کو ہونے والے میٹرک کے پرچے معمول کے مطابق جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے تاہم ریڈ زون میں موجود امتحانی مراکز میں جانے والے طلبہ و طالبات کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی امتحانی مرکز جا کر پرچہ دے سکتے ہیں اور اس ضمن میں ممتحن حضرات کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
اسلام آباد کی بیشتر جامعات نے بدھ کے روز کلاسز کو آن لائن کردیا ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے بھی لانگ مارچ کے حوالے سے مکمل تیاریاں کرلی ہیں۔ اسلام آباد میں سکیورٹی کے لیے 22 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کی ہے، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پنجاب کانسٹیبلری کے 8 ہزار جبکہ اینٹی رائٹ یونٹ کے دو ہزار اہلکاروں کو طلب کیا ہے۔
