Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی منڈیاں یوکرین جنگ سے متاثر ہو رہی ہیں‘

تیل کی قیمتیں 130 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں(فائل فوٹو عرب نیوز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ 2021 میں تاریخی بلندیوں کو چھونے کے بعد 2022 میں خوراک کی قیمتوں میں مزید 14 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اپنے تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک میں بین الاقوامی ایجنسی نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں اشیا کی منڈیاں یوکرین جنگ سے متاثر ہو رہی ہیں اور اس وجہ سے قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بلاگ میں اس کے ماہرین اقتصادیات نے خبردار کیا کہ ’یوکرین میں جنگ کی وجہ سے اجناس کی بڑھتی قیمتیں، خطے پر نمایاں اقتصادی اثرات مرتب کریں گی۔‘
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو توقع ہے کہ 2022 میں علاقائی افراط زرکی شرح 13.9 فیصد تک بلند رہے گی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی اضافہ ہے۔
آئی ایم ایف کا مزید کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تیل کی قیمتیں 130 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئیں اور 2022 تک اوسطاً 107 ڈالر ہونے کی توقع ہے جو 2021 سے 38 ڈالر زیادہ ہے۔
اپنے علاقائی اقتصادی آؤٹ لک میں آئی ایم ایف نے مجموعی طور پر مشرق وسطی میں نمو کے لیے اپنی پیشں گوئی کو 0.9 فیصد پوائنٹس سے 5 فیصد کر دیا تھا تاہم اس نے کہا کہ ’یہ تیل اور گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے تیل کے برآمد کنندگان کے لیے بہتر امکانات کی عکاسی کرتا ہے۔‘
آئی ایم ایف نے تیل درآمد کرنے والے ممالک کے لیے اپنے تخمینے میں کہا کہ ’چونکہ اشیا کی بلند قیمتیں بلند افراط زر اور قرضوں، عالمی مالیاتی حالات کو سخت کرنے، ویکسینیشن کی ناہموار پیش رفت اور بعض ممالک میں بنیادی کمزوریاں اور تنازعات چیلنجوں میں اضافہ کرتے ہیں۔‘

شیئر: