پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور نائجیریا شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی جانب سے پاکستانی شہری کے اغوا کے معاملے پر آپس میں رابطے میں ہے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 29 مارچ کو بوکو حرام نے نائجیریا میں ٹرین پر حملہ کیا جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے جب کہ شدت پسند گروپ نے 60 کے قریب افراد کو اغوا بھی کر لیا۔
بیان میں کہا گیا ہے اغوا کیے گئے افراد میں ملتان سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری پی ایچ ڈی ڈاکٹر ابوذر محمد افضل بھی شامل تھے جو نائجیریا کےشہر کدونا میں اپنے رشتہ داروں کی ایک لوکل کمپنی میں منیجر کے طور پر ملازمت کر رہے تھے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے پر ابوجا میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن نائجیریا کی وزارت خارجہ سمیت متعلقہ حلقوں سے رابطے میں ہیں۔ ہاکی کمیشن نے ڈاکٹر ابوذر کے نائجیریا اورپاکستان میں موجود خاندان کے افراد سے بھی قریبی رابطہ رکھ ہوا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ وزارت خارجہ ڈاکٹر ابوذر کی فوری اور با حفاظت رہائی کے لیے اسلام آباد میں نائجیرین ہائی کمیشن سے رابطے میں ہے۔