پاکستان تحریک انصاف کا 25 مئی کی صبح پشاور سے شروع ہونے والا لانگ مارچ 26 مئی کو اسلام آباد پہنچ کر ختم ہوا تو لانگ مارچ دھرنے میں تبدیل نہ ہونے پر کارکنان کو حیرت کے ساتھ شدید مایوسی بھی ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ لانگ مارچ ختم کرنے پر کارکن مایوس ہیں، لیکن بقول ان کے انہوں نے یہ مارچ کسی ڈیل کے تحت نہیں بلکہ انتشار سے بچنے کے لیے ختم کرنے کا اعلان کیا اور وہ چھ روز بعد مکمل تیاری کے ساتھ دوبارہ آئیں گے۔
عمران خان کی جانب سے مکمل تیاری کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا اعلان سامنے آنے کے بعد پارٹی کے حمایتی اور ناقدین بھی یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا 25 مئی کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کرنے سے قبل کوئی تیاری نہیں کی گئی تھی؟
مزید پڑھیں
-
عمران خان کی حکومت کو الیکشن کے لیےچھ دن کی ڈیڈلائنNode ID: 671846
-
سب سوچ لیں، 6 دن کا وقت ہے، اب تیاری کر کے آؤں گا: عمران خانNode ID: 672296
اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی تحریک انصاف کی سینیئر قیادت پر بھی سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ لانگ مارچ کے دوران سینیئر قیادت کہاں تھی؟
تحریک انصاف کے عہدیداران کہاں تھے؟
تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر اور خیبر پختونخوا کے صدر پرویز خٹک لانگ مارچ میں عمران خان کے ہمراہ موجود تھے اور پشاور سے آنے والے قافلے کے ہمراہ ہی وہ اسلام آباد پہنچے۔
پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے صدر شفقت محمود
پی ٹی آئی وسطی پنجاب کے صدر شفقت محمود لاہور سے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے قافلے کی صورت میں نکلے، لیکن وہ اسلام آباد پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو پائے۔ ان کے حوالے سے اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ وہ 25 مئی کی شام کو ہی واپس لاہور چلے گئے تھے۔ لانگ مارچ میں ان کی موجودگی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے۔
صحافی اور ٹی وی اینکر علی ممتاز نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’محترم شفقت محمود صاحب کل کامونکی پہنچ کر ایک گھر میں جا کر بیٹھ گئے جہاں انہوں نے پُرتکلف کھانا کھایا، پھر تین گھنٹے کمرہ بند کر کے آرام کیا۔ اطلاع ملنے پر کہ حماد اظہر اور اعجاز چوہدری صاحب کامونکی کراس کرگئے ہیں لاہور واپس روانہ ہوگئے۔ کہیں گے تو کھانے کا مینیو بھی بتا دوں۔‘
انہوں نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں مذکورہ دعوت کی ویڈیو بھی ٹویٹ کی، تاہم شفقت محمود کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
محترم شفقت محمود صاحب کل کامونکی پہنچ کر ایک گھر میں جا کر بیٹھ گئے جہاں انہوں نے پر تکلف کھانا کھایا پھر تین گھنے کمرہ بند کر کے آرام کیا۔اطلاع ملنے پر کہ حماد اظہر اور اعجاز چوہدری صاحب کامونکی کراس کر گئے ہیں لاہور واپس روانہ ہو گئے۔کہیں گے تو کھانے کا مینیو بھی بتا دوں
— Ali Mumtaz (@aliimumtaz) May 26, 2022
واضح رہے کہ شفقت محمود تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر ہیں اور گذشتہ حکومت میں وفاقی کابینہ کا حصہ رہے ہیں۔
جنوبی پنجاب کے صدر خسرو بختیار
جنوبی پنجاب کے صدر خسرو بختیار لانگ مارچ میں شریک ہی نہیں ہوئے۔ ان کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ وہ چھٹیاں گزارنے بیرون ملک گئے ہیں۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کی کوریج کرنے والے صحافی رضوان غلزئی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جنوبی پنجاب کے صدر خسرو بختیار ملک سے باہر بیٹھے ہیں، پنجاب کے صدر شفقت محمود کامونکی میں ریسٹ کرتے رہے۔‘
’53 رکنی کابینہ، 135 ایم این ای، سینکڑوں ایم پی ایز تھے، میدان میں لڑنے والے 20 سے 25 ہی نظر آئے۔ اٹک اور ہزارہ والے پہلے برہان انٹرچینج اور پھر راولپنڈی اسلام آباد والوں کے ساتھ ڈی چوک پر لڑتے رہے۔‘
جنوبی پنجاب کےصدر خسرو بختیار ملک سےباہر بیٹھے ہیں، پنجاب کےصدر شفقت محمود کامونکی میں ریسٹ کرتےرہے۔ 53رکنی کابینہ، 135ایم این ایز، سینکڑوں MPAs تھے، میدان میں لڑنےوالے20 سے25 ہی نظر آئے۔ اٹک اور ہزارہ والےپہلےبرہان انٹرچینج اور پھر پنڈی اسلام آباد والوں کےساتھ ڈی چوک پر لڑتےرہے۔ https://t.co/Ouciwns8p4
— Rizwan Ahmed Ghilzai (@RizwanGhilzai) May 27, 2022