پرامن احتجاج کے حق کے لیے سپریم کورٹ جا رہے ہیں: عمران خان
25 مئی کو عمران خان نے حکومت کے خلاف خیبر پختونخوا سے آزادی مارچ کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم پرامن احتجاج کے حق کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔
اتوار کو چارسدہ میں تحریک انصاف کے ورکرز کنوکشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ جب تک زندہ ہیں چوروں کے خلاف اپنی جدوجہد اور جہاد ختم نہیں کریں گے۔‘
’ہم سپریم کورٹ جائیں گے اور عدالتوں سے کہیں گے کہ پرامن احتجاج کا حق دیں اور اس کے بعد منصوبہ بندی کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ورکرز کو تیار کر کے نکلیں گے اور کوئی رکاوٹ ان کے سامنے نہیں آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب حمزہ شہباز نے جو ظلم کیا، انہیں قوم معاف نہیں کرے گی۔
’ہم عدالتوں میں جائیں گے۔ کل میں پختونخوا کے وکیلوں سے ملوں گا اور ان پر کیس کریں گے۔ جس طرح مرد پولیس اہلکاروں نے رات کے وقت گھروں میں جا کر عورتوں کو پکڑا۔ ڈاکٹر یاسمین جو 72 سال کی ہیں ان کو گاڑی سے نکالا اور جس طرح عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی، جو کسی بھی ملک میں اپنے شہریوں پر کبھی بھی کوئی استعمال نہیں کرتا۔ ہم ان تینوں کو رانا ثنا، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر کے جیلوں میں ڈالیں گے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’امریکہ کی امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی گئی ہے، ہم کبھی اس کو تسلیم نہیں کریں گے۔‘
’کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ امریکیوں کی امپورٹڈ حکومت اور چوروں کی حکومت ہم پر مسلط کی گئی ہے ہم کسی صورت ان امریکی غلاموں کو قبول نہیں کریں گے۔‘
پرامن احتجاج کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں ہمارا حق نہیں دیا تو ہم چھینیں گے۔
انہوں نے ایک پاکستانی وفد کے اسرائیل دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’ایک تصویر آئی ہے کہ پاکستانی وفد پہلی دفعہ اسرائیل گیا اور اس میں پی ٹی وی میں کام کرنے والا ایک تنخواہ دار بھی تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ’یہ وہ کام کریں گے جس کا حکم امریکہ سے آئے گا۔‘