Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ منورہ میں مسجد الغمامہ جہاں بارش کی دعا کی گئی

حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ  کے دور میں متعدد بار مسجد کی بحالی کا کام ہوا۔ فوٹو عرب نیوز
مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے جنوب مغرب میں500 میٹر کے فاصلے پر دور اسلام کے ابتدائی ایام کی خوبصورت تاریخی مسجد الغمامہ واقع ہے۔ یہ مسجد مدینہ منورہ کے نمایاں تاریخی مقامات میں سے ایک ہے۔
عرب نیوزکے مطابق اس مسجد کی تاریخی حیثیت میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ مدینہ منورہ ہجرت کے موقع پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس مقام پرعید کی نماز پڑھائی اور خاص طورپر یہاں بارش کے لیے دعا کی گئی۔

مسجد کے بیرونی دروازے  کے اوپر خوشنما پینل لگایا گیا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ  کے دور میں اس مسجد کی تعمیر کے بعد متعدد بار مرمت اور بحالی کا کام ہوا۔ 86 ہجری اور 93 ہجری کے درمیان سلطان حسن بن محمد بن قلاون الصالحی نے761 ہجری سے پہلے اس کی تزئین اور تجدید کی۔ اس کے بعد ایک مرتبہ861 ہجری میں بھی اس کی مرمت و تزئین کی گئی۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے بھی مدینہ منورہ کی تاریخی مسجد الغمامہ کی دیکھ بھال اور تزئین و آرائش کا کام کیا گیا ہے۔

مسجد الغمامہ کی اندرنی محرابیں انجینئرنگ کی عمدہ مثا ل ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

مسجد الغمامہ کی بیرونی دیواریں سیاہ پتھروں کو تراش کر بنائی گئی ہیں اور اس کے گنبد اور اندرونی دیواروں کو سفید رنگ کیا گیا ہے۔
اس کے داخلی دروازے کے باہر خوبصورت بیرونی محرابیں فن تعمیر کا بہترین نمونہ پیش کرتی ہیں۔
مسجد کے بیرونی دروازے  کے اوپر ایک خوشنما پینل لگایا گیا ہے جس پر خوبصورت خطاطی میں الغمامہ مسجد کے الفاظ لکھے گئے ہیں۔

 شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے مسجد کی تزئین کا کام کیا گیا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

مسجد کی بیرونی محرابیں ایک نادر فن تعمیر کا شاہکار ہیں جسے گہرے رنگ کے پتھروں سے تیار کیا گیا ہے اور سفید سیمنٹ کی لکیروں سے الگ کیا گیا ہے جو خوبصورتی میں نمایاں اضافہ کرتی ہیں۔
مسجد الغمامہ کی اندرنی محرابیں انجینئرنگ کی عمدہ مثا ل ہیں اور انہیں انتہائی نفاست سے ڈیزائن کیا گیا ہے جو کاریگری کا عمدہ نمونہ ہے۔
 

شیئر: