وادی کشمیر: ٹارگٹ کلنگ کی تازہ لہر میں ہندو بینک منیجر ہلاک
وادی کشمیر میں رواں ماہ 16 مسلمان اور ہندو ٹارکلنگ کلنگ میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ایک ہندو بینک منیجر کو ان کے دفتر کے اندر گولی مار کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعرات کو ایک مقامی پولیس اہلکار نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے علاقے کلگام میں واقع مقامی بینک کے مینیجر وجے کمار کو مشتبہ عسکریت پسند نے گولی مار کے ہلاک کیا جبکہ منگل کو سکول کی ایک ٹیچر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ٹارگٹ کلنگ کی حالیہ لہر کے بعد ہندو خاندان وادی کشمیر چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
پولیس نے وجے کمار کی ہلاکت کے حوالے سے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’دہشت گردی کے اس واقعے میں گولیاں لگنے سے انہیں شدید زخم آئے ہیں۔‘
پولیس کے مطابق وجے کمار کا تعلق مغربی یاست راجستھان سے تھا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے۔
اس واقعے کی ذمہ داری ایک غیر معروف عسکری گروہ ’کشمیر فریڈم فائٹرز‘ نے قبول کی ہے۔ اس گروہ نے سوشل میڈیا پر غیر مقامی افراد کو وادی کشمیر میں آباد ہونے سے بھی منع کیا ہے۔
کشمیر فریڈم فائٹرز نے جاری بیان میں کہا کہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں میں ملوث افراد کا یہی انجام ہوگا۔
رواں سال وادی کشمیر میں کم از کم 16 افراد ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں مسلمان اور ہندو دونوں شامل ہیں۔
ایک کمیونٹی لیڈر نے بتایا کہ منگل کو ایک سکول ٹیچر کی ہلاکت کے بعد ایک سو سے زیادہ ہندو خاندان کشمیر چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
بدھ کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کشمیر پنڈت کالونی چھوڑ کر جانے والے ایک سکول ٹیچر سنجے کول کا کہنا تھا کہ کلنگ کے حالیہ واقعات کے بعد سے وہ خوفزدہ ہیں اور انہیں اپنی زندگی کا خوف لاحق ہے۔
’ہمارا مطالبہ ہے کہ حالات معمول پر آنے تک ہمیں کشمیر سے باہر آباد کیا جائے۔‘