Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف آئی اے دعا زہرہ کو ملک سے باہر جانے سے روکے: سندھ ہائی کورٹ

عدالت نے کہا ’ہم چاہتے ہیں بچی آ جائے اور بیان دے دے۔ کیس یہاں ہوا ہے اور یہیں چلنا چاہیے۔‘ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
سندھ ہائی کورٹ نے کراچی سے مبینہ اغوا کیس میں دعا زہرہ اور اس مقدمے میں مطلوب ملزمان کے شناختی کارڈز، پاسپورٹ اور بینک اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جمعے کو سندھ ہائی کورٹ میں دعا زہرہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اقبال کلہوڑو نے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ وہ دعا زہرہ اور دیگر ملزمان کو باہر جانے سے روکے۔
عدالت کے استفسار پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ’ہم نے متعلقہ 16 افراد گرفتار کیے ہیں۔ تین کو پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا جبکہ ایک نے ضمانت کرا لی۔ اس وقت 12 لوگ گرفتار ہیں۔‘
عدالت نے ٹائم فریم مانگا کہ دعا زہرہ کو کب پیش کریں گے تو آئی جی سندھ نے کہا ’میں ذمہ داری کے ساتھ کہتا ہوں محنت اور ایمانداری میں کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے۔‘
سماعت کے دوران دعا زہرہ کے والد بھی عدالت میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں بڑی امیدیں لگا کر یہاں آتا ہوں۔‘
عدالت نے ایف آئی اے کو سرحدی علاقے سیل کرنے کا حکم دے دیا اور دعا زہرہ کے بیرون ملک جانے سے روکنے کی ہدایت کی۔
دعا زہرہ کے والد نے عدالت کو بتایا کہ ’دعا کا پاسپورٹ ہمارے پاس ہے۔‘ اس پر عدالت نے کہا ’ہم پاسپورٹ بلاک کرنے کا کہہ دیتے ہیں۔‘
عدالت نے ایف آئی اے کے حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دعا زہرا اور دیگر کے شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بھی بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے سٹیٹ بینک کو ملزمان کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کا حکم دیا اور سابق آئی جی کامران فضل کو جاری کردہ شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔
سماعت 10 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

شیئر: