کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کا معاملہ، کراچی اور لاہور پولیس کے متضاد بیانات
کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کا معاملہ، کراچی اور لاہور پولیس کے متضاد بیانات
پیر 25 اپریل 2022 13:26
زین علی -اردو نیوز، کراچی
دعا زہرہ 16 اپریل کو کراچی میں اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہوئی تھیں۔ فوٹو: سکرین گریب
کراچی میں پولیس کے مطابق شہر کے علاقے الفلاح سوسائٹی سے لاپتہ ہونے والی بچی دعا زہرہ لاہور سے مل گئی ہیں تاہم لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تاحال دعا زہرہ کو تلاش کر رہے ہیں۔
پیر کو کراچی پولیس کے ایک افسر نے اردو نیوز کو بتایا کہ الفلاح سوسائٹی سے لاپتہ ہونے والی بچی اس وقت لاہور میں موجود ہے، کراچی پولیس کے مطابق لاہور پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دعا زہرہ ان کے پاس ہے۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں دعا زہرہ نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے لاہور آئی ہیں۔
تاہم سی سی پی او لاہور کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا اور پولیس نکاح نامے پر دیے گئے پتے سے لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔ لاہور پولیس نے وضاحت کی ہے کہ دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق ’دعا زہرہ کے تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دیں گئیں۔‘
Node ID: 663471لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے اور اس حوالے سے لاہور اور کراچی کی پولیس رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ 16 اپریل کو کراچی کے علاقے الفلاح سوسائٹی سے دعا زہرہ اپنے گھر کے باہر سے لاپتہ ہو گئی تھیں۔
پولیس افسر کا کہنا ہے ممکنہ طور پر کچھ دیر بعد دعا زہرہ ایک ویڈیو بیان میں ساری تفصیلات بتائیں گی کہ وہ کس طرح کراچی سے لاہور پہنچیں۔
لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے اور اس حوالے سے لاہور اور کراچی کی پولیس رابطے میں ہیں۔
دوسری جانب دعا زہرہ کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کی بازیابی سے متعلق پولیس نے ابھی تک رابطہ نہیں کیا ہے۔
پولیس افسر کے مطابق دعا زہرہ نے لاہور میں نکاح کر لیا ہے، دعا نے جس لڑکے سے نکاح کیا ہے اس کا تعلق بھی لاہور سے ہی ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کا نکاح نامہ حاصل کر لیا گیا ہے، نکاح نامے کی تصدیق کرائی جا رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے نمرہ کاظمی اور دعا زہرہ کی بازیابی کی تصدیق کی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیر کو کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا تھا کہ دعا زہرہ لاہور سے مل گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی پولیس لاپتہ ہونے والی تینوں بچیوں کے کیسز دیکھ رہی ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر شہلا رضا نے دعا زہرہ کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ لاپتہ ہونے والی بچی سے متعلق معلومات لاہور کے ایک ایس ایچ او نے فراہم کی ہیں، لیکن ویڈیو بیان سامنے آنے تک کچھ بھی حتمی طور پر نہیں کہا جا سکتا۔
شہلا رضا نے بتایا کہ دعا زہرہ کے بے فارم کے مطابق ان کی عمر 13 سال ہے۔
دعا زہرہ کے لاپتہ ہونے کے بعد سے قانون نافذ کرنے والے ادارے بچی کی تلاش میں تھے اور اس سلسلے میں ایک چھاپہ سندھ کے شہر سانگھڑ میں بھی مارا گیا تھا۔
دعا کے والد نے میڈیا چینلز کو بتایا تھا کہ ’16 اپریل کو کراچی کے علاقے الفلاح سوسائٹی میں ان کی بیٹی گھر سے باہر کچرا پھینکنے گئی تھی لیکن واپس گھر نہیں آئی۔‘
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے کہا تھا کہ اس کیس کو حل اور لڑکی کو بازیاب کروانے کے لیے پولیس کی تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور دعا کو جلد ڈھونڈ لیا جائے گا۔
علاوہ ازیں کراچی کے علاقے ملیر سے لاپتہ ہونے والی لڑکی نمرہ کاظمی کا بھی پتہ چل گیا ہے۔ پولیس کے مطابق سعود آباد کی رہائشی نمرہ نے ڈی آئی خان میں نکاح کر لیا ہے۔ ان کی جانب سے نکاح نامہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔