پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے وزرا، سرکاری افسران اور متعلقہ سٹاف کو کفایت شعاری کے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
جمعے کو ایک بیان میں پرائم منسٹر سٹرٹیجک ریفارمز کے سربراہ سلمان صوفی نے بتایا کہ ’وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے دوران حکومت کو اپنے ایندھن اور بجلی کے اخراجات کم کر کے قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔‘
مزید پڑھیں
-
پیٹرول ’بم‘: ’حکومت کے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن تھا ہی نہیں‘Node ID: 674226
-
پاکستان میں وزیروں اور سرکاری افسران کو کتنا پیٹرول مفت ملتا ہے؟Node ID: 674356
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ لوڈشیڈنگ کے دوران ہائبرڈ اور الیکٹرک کاروں کے استعمال کی حکمت عملی وضع کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ’ٹرانسپورٹ اور بجلی کے لیے تیل کے استعمال کو کم کرنے کی رفتار کو تیز کرنا ہوگا۔‘
سلمان صوفی نے کہا کہ شہری ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف جائیں تو ان کو ہر طرح کی سہولت فراہم کی جائے۔
PM @CMShehbaz has directed stringent austerity measures for Government of Pakistan ministers, officers and relevant staff.
In the time of rebuilding economy, @GovtofPakistan shall lead with cutting expenses such as fuel, electricity for its operations.
Details shortly
— Salman Sufi (@SalmanSufi7) June 3, 2022
قبل ازیں سندھ اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومتوں نے سرکاری اداروں میں پیڑولیم مصنوعات کے اخراجات کم کرنے کا اعلان کیا۔
جمعے کو ملک کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے اپنے اعلان میں کہا کہ سرکاری اداروں میں پٹرولیم مصنوعات کے اخراجات میں 35 فیصد کمی لائی جائے گی۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’عوام کا پیسہ صرف عوام پر خرچ کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔‘
وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے سمیت تمام وزرا اور سندھ حکومت کے افسران کا پیٹرول 40 فیصد کم کرنے کے احکامات دیے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کا بوجھ خزانے پر مزید نہیں پڑنا چاہیے۔ پیٹرول کے کوٹے میں 40 فیصد کی کمی سے خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ کچھ کم ہوگا۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 30 30 روپے اضافے کا اعلان کیا تھا۔
اس سے قبل 27 مئی کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا اعلان کیا گیا تھا۔
وزیر خزانہ کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی شرائط اور بھاری سبسڈی نہ دیا جا سکتا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بنا ہے۔
عوامی مفاد اور خزانے پر بوجھ کم کرنے کیلئے
سرکاری اداروں میں پٹرولیم مصنوعات کے اخراجات پر 35 فیصد کٹ کا اعلان ۔عوام کا پیسہ صرف عوام پر خرچ کرنے کیلئے مزید اقدامات کرینگےقائد عمران خان کی قیادت میں عوام کو امپورٹڈ حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے نقصان سے بچانے کیلئے متحرک ہے۔ pic.twitter.com/NRVFhJDe6a— Mahmood Khan (@IMMahmoodKhan) June 3, 2022