پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان نے آج جمعے کو احتجاج کی کال دے رکھی ہے جبکہ فواد چوہدری نے وزرا اور فوجی افسران کو اپنے پیٹرول الاؤنسز معطل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
جمعرات کو رات گئے اپنی ایک ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا کہ ’امپورٹڈ سرکار نے تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر 40 فیصد یا 60 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
’پٹرول پر سبسڈی ختم نہ بھی ہو تو مہنگائی سے بچنا مشکل‘Node ID: 668761
-
حکومت کا پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلانNode ID: 672071
انہوں نے کہا کہ ’اس سےعوام پر 900 ارب کا اضافی بوجھ آئے گا اور بنیادی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی۔ اس کے ساتھ بجلی کی قیمت میں آٹھ روپے کے اضافے سے پورے ملک کو دھچکا لگے گا۔ مہنگائی کی ممکنہ شرح 30 فیصد ہوگی جو 75 برس میں بلند ترین ہے۔‘
سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورِ حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ’ہماری حکومت نے کورونا کی وبا کا دباؤ برداشت کیا اور 1200 ارب کا معاشی پیکج دیا۔ اپنے لوگوں کو بچانے کے لیے ہم نے رواں سال سیلز ٹیکس صفر کرتے ہوئے 466 ارب روپے توانائی پر سبسڈی کے لیے مہیا کیے۔‘
امپورٹڈسرکار نے تیل کی قیمتوں میں فی لٹر 40% یا 60 روپےکا اضافہ کردیاہے۔اس سےعوام پر900ارب کا اضافی بوجھ آئےگا اور بنیادی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی۔ اسکےساتھ بجلی کی قیمت میں 8 روپے کے اضافےسے پورےملک کو دھچکہ لگےگا۔مہنگائی کی ممکنہ شرح 30% ہوگی جو 75 برس میں بلند ترین ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 2, 2022
انہوں نے جمعے کو احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ سب نمازِ جمعہ کے بعد نکلیں اور اس امپورٹڈ سرکار کی جانب سے عوام کو کچلنے اور ملک میں معاشی تباہی پھیلانے کے لیے کی جانے والی عوام دشمن مہنگائی کے خلاف پُرامن احتجاج کریں کیونکہ ان کا اس ملک سے کچھ بھی مفاد وابستہ نہیں اور تمام اثاثے ملک سے باہر ہیں۔‘
میں چاہتا ہوں کہ سب کل نمازِ جمعہ کے بعد نکلیں اور اس امپورٹڈ سرکار کی جانب سے عوام کو کچلنے اور ملک میں معاشی تباہی پھیلانے کیلئے کی جانے والی عوام دشمن مہنگائی کیخلاف پرامن احتجاج کریں کیونکہ ان کا اس ملک سے کچھ بھی مفاد وابستہ نہیں اور تمام اثاثے ملک سے باہر ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 2, 2022