Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں مظلوم کے ساتھ ہوں‘، جنگ مخالف روسی صحافی کے لیے یوکرین کی شہریت

صحافی الیگزینڈر نیوزوف نے ٹیلی گرام مسینجر پر تصدیق کی کہ انہیں یوکرین کی شہریت دی گئی ہے(فائل فوٹو: ٹوئٹر)
یوکرین نے جنگ کی مخالفت کرنے والے روسی صحافی الیگزینڈر نیوزوف کو شہریت دے دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کی حکومت کے ایک سینیئر عہدے دار نے جمعے بتایا کہ جنگ کی مخالفت کر کے روس سے فرار ہونے والے صحافی الیگزینڈر نیوزوف اور ان کی اہلیہ لیڈیا کو یوکرین کی شہریت دی گئی ہے۔
روس کی حکومت صحافی الیگزینڈر نیوزوف کو یوکرین میں ’خصوصی ملٹری آپریشن‘ سے متعلق غلط معلومات دینے کے الزام میں گرفتار کرنا چاہتی تھی لیکن وہ مارچ میں اپنی اہلیہ سمیت بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
یوکرین کے وزیراعظم کے ایک مشیر نے بھی روسی صحافی اور ان کی اہلیہ کو شہریت دینے کی تصدیق کی ہے۔
صحافی الیگزینڈر نیوزوف نے ٹیلی گرام مسینجر پر روس کے یوکرین پر حملے کو جرم قرار دیا اور تصدیق کی کہ انہیں یوکرین کی شہریت دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ’میں مظلوم کی حمایت کروں گا۔ میں یوکرین کے مصیبت زدہ اور پریشان حال لوگوں کا ممنون ہوں کہ انہوں نے مجھے اپنے درمیان جگہ دی۔‘
الیگزینڈر نیوزوف ایک یوٹیوب چینل چلاتے تھے جس کے 18 لاکھ سبسکرائبرز تھے۔ انہوں نے جب یہ خبر دی کہ روسی فوج نے یوکرین کے ایک زچہ بچہ ہسپتال پر جان بوجھ کر حملہ کیا تو روسی حکومت نے ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔
روس نے ہسپتال کو نشانہ بنانے کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا تھا۔
روس کی حکومت نے رواں برس مارچ میں روسی افواج کے خلاف ’فیک نیوز‘ پھیلانے سے متعلق ایک قانون بھی منظور کیا جس کے تحت کم از کم 15 برس قید کی سزا مقرر کی گئی۔
یاد رہے کہ یوکرین کے صدر ویلادیمیر زیلنسکی نے گزشتہ برس دسمبر میں ایک قانون کے مسودے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ان روسیوں کو یوکرینی شہریت دی جائے گی جو سیاسی وجوہات کی بنا پر اپنے ملک میں مشکلات کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین کے خلاف ’خصوصی ملٹری آپریشن‘ شروع کیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔
اس جنگ کے دوران ہزاروں افراد ہلاک جبکہ لاکھوں پناہ کی تلاش میں نقل مکانی کر چکے ہیں۔

شیئر: