Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاریخی جدہ کی قدیم عمارتوں میں استعمال ہونے والا سمندری مواد

جداوی طرزکی عمارتیں 2014 میں یونیسکو کے ثقافتی ورثہ میں رجسٹرڈ ہوئیں۔ فوٹو عرب نیوز
جدہ کے تاریخی علاقے بلد میں کئی عمارتوں کی  تزئین و آرائش کی گئی ہے تاہم کچھ عمارتیں ایسی ہیں جن کی بیرونی دیواروں کی آرائش کے لیے زمانہ قدیم میں سمندری مواد استعمال ہوا جس کی ظاہری حیثیت آج بھی برقرار ہے۔
عرب نیوز کے مطابق عمارتوں کی ان غیر پینٹ شدہ دیواروں پر بحراحمرسے حاصل کئے گئے مرجان کے پتھروں کا چونا اور سمندری چٹانوں سے حاصل کیا گیا سیمنٹ کی طرح کا مواد لگا ہوا ہے جو 500 سال قبل تعمیراتی کام میں استعمال ہوتا تھا۔

لکڑی کی کھڑکیاں اور روشن دان عمارت کی جمالی حیثیت کو ابھارتے ہیں۔ فوٹوعرب نیوز

تاریخی علاقے بلد  میں ایک چھ منزلہ عمارت جو تاریخی علاقے کی بلند ترین عمارتوں میں سے ایک ہےاس میں الحضیف میوزیم قائم  ہے۔
عجائب گھر کے مالک عبداللہ الحضیف کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں اس طرح کے گھر اپنی خاص قسم کی آرائش اور مضبوط تعمیر کے باعث آج بھی مشہور ہیں۔
تاریخی جدہ میں موجود حجازی مکانات یہاں کے مکینوں کی ثقافت اور ان روایات کی عکاسی کرتے ہیں جنہوں نے گھروں کی متاثر کن تعمیر کی۔
ان تاریخی عمارتوں میں استعمال ہونے والے پتھر مرجان کے چونے کے ہیں جو بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ موجود  مرجان کی چٹانوں سے نکالے گئے، یہ  اس وقت سے لائے گئے تھے جب جدہ میں الرویس محلے کے قریب ساحل سمندر تھا۔

تاریخی علاقے کی چھ منزلہ عمارت میں الحضیف میوزیم قائم  ہے۔ فوٹو عرب نیوز

عبداللہ الحضیف نے تاریخی عمارت کے بارے میں مزید بتایا کہ اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے مواد میں سمندری کیچڑ کا استعمال بھی ہوا ہے جسے سمندر کی تہہ  سے نکالیا گیا جو سیمنٹ کے متبادل کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔
عبداللہ نے مزید بتایا کہ ان خوبصورت عمارتوں کی تعمیر میں لکڑی کو بھی بنیادی اہمیت حاصل ہے اور اسے بھی عمارت کی خوبصورتی اور مضبوطی کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔
داخلی راستوں میں خوبصورت انداز کے دروازوں کے ساتھ ساتھ عمارت کی کھڑکیوں کو لکڑی کے مختلف ڈیزائنوں سے سجایا جاتا تھا۔
عمارت کی کھڑکیوں اور روشن دانوں کو مخصوص شکل دی جاتی تھی اور یہ قدیم عربوں کی خصوصیات کو ظاہر کرتی ہیں جس سے ہوا اور روشنی کا تو گزر ہوتا ہے مگر گھر کی اندرونی حصے کا پردہ بھی برقرار رہتا ہے۔

خوبصورت عمارتوں کی تعمیر میں لکڑی کو بھی بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی کھڑکیاں اور روشن دان عمارت کی جمالی حیثیت کے ساتھ  ہوا کے ذریعے داخل ہونے والی گرد وغبار کی مقدار کم کرنے کا سبب بھی بنتے ہیں۔
اس موقع پر علاقے میں موجود ٹور گائیڈ بندر الحربی نے بتایا کہ بحراحمر سے نکالے گئے مرجان کے چونے کے پتھر جدوی گھروں کے لیے ضروری تعمیراتی مواد میں سے ایک ہیں۔
مقامی لوگ اسے 'مینگابی پتھر' کہتے ہیں اور اس زمانے کے لوگ اپنے ماحول کے مطابق یہ مواد سمندر سے حاصل کرتے تھے۔
خاص طور پر جداوی کے مکانات جو2014 میں یونیسکو کے ساتھ  ثقافتی ورثہ  کے طور پر رجسٹرڈ ہوئے ان میں سے 600 سے زیادہ گھر اب بھی یہاں موجود ہیں۔
 

شیئر: