سعودی ریاستی سلامتی کے ادارے نے 13 افراد اور 3 اداروں کو دہشت گرد تنظیموں کے زمرے میں شامل کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق دہشت گردی کی فنڈنگ کے نگراں مرکز کے رکن ملکوں نے جن میں سعودی عرب شامل ہے دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کی نئی فہرست جاری کی ہے ان میں 13 افراد اور تین ادارے شامل ہیں۔
دہشت گردوں میں سے تین کا تعلق ایران کے پاسداران انقلاب، چار افراد اور ایک ادارے کا تعلق دہشت گرد تنظیم داعش اور دہشتگردی کی فنڈنگ میں ملوث 6 افراد کا تعلق دہشت گرد تنظیم بوکو حرام سے ہے۔ دو دہشتگرد تنظیموں سرایا الاشتر اور سرایا المختار کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یاد رہے ریاستی سلامتی کے مرکز کے رکن ممالک دہشت گردی کی فنڈنگ میں سرگرم عناصر پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
دہشت گردی کی فنڈنگ کے نگراں مرکز کے رکن ممالک مطلوبہ اہداف کی تکمیل کے حوالے سے پرعزم ہیں۔ نئی فہرست کے اجرا سے عالمی برادری کو یہ پیغام دیا گیا ہےکہ جی سی سی ممالک اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کے حوالے سے موثر تعاون برقرارہے۔
ریاستی سلامتی کے ادارے نے جن تیرہ افراد کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے ان میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ماتحت فیلق القدس سے منسلک اوردہشت گرد تنظیم حزب اللہ سے وابستہ علی قصیر (لبنانی)، مقداد امینی (ایرانی)،مرتضی مینای ہاشمی (ایران)،خراسان میں دہشتگرد تنظیم داعش سے منسلک عصمت اللہ خلوزی (افغان)، دہشت گرد تنطیم داعش کے ممبرعلا خنفورۃ (شامی) ، متحدہ عرب امارات میں دہشت گرد تنظیم بوکو حرام سے وابستہ اور نائجیریا میں تنظیم کے لیے عطیات اور امداد جمع کرنے والےعبدالرحمن ادو موسی (نائجیریا) صالیحو یوسف ادمو (نائجیریا) بشیر علی یوسف (نائجیریا) محمد ابراہیم عیسی (نائجیریا) ابراہیم علی الحسن (نائجیریا) سواجوا ابوبکر محمد (نائجیریا)، القاطرجی کمپنی سے وابستہ جو ایرانی پاسداران انقلاب جیسی دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ مل کر داعش کو سہولت فراہم کررہے تھے۔ برا القاطر جی (شامی) حسام بن رشدی القاطرجی (شام)۔
دہشت گرد اداروں میں القاطرجی کمپنی سرایا الاشتر سرایا المختار۔ ان کا ہیڈکوارٹر بحرین میں ہے۔ ایران ان کی سرپرستی کررہا ہے۔ پاسداران انقلاب سے مالی، عسکری اورلاجسٹک مدد مل رہی ہے۔
یاد رہے کہ دہشتگردی کی فنڈنگ کے نگراں مرکز نے2017 میں اپنے قیام کے بعد سے اب تک 82 افراد اور اداروں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرایا ہے۔
سعودی عرب میں دہشت گردی اور اس کی فنڈنگ کے جرائم کے انسداد کے قانون، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1373 (2001) کے تحت دہشتگرد افراد اوراداروں کی فہرست میں شمولیت پر متعلقہ افراد اور اداروں کے تمام اثاثے منجمد ہوں گے۔
ان کے ساتھ یا ان کے لیے براہ راست یا بالواسطہ کسی بھی شکل میں کوئی معاملہ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کے ساتھ مالیاتی ادارہ کوئی معاملہ نہیں کرسکتا۔
ادارے اور افراد ان کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہیں کرسکتے جو بھی ان افراد یا اداروں کے ساتھ لین دین کرے گا یا ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا کاروباری تعلق استوار کرے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی ہوگی۔