پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کو پری بجٹ سیمینار ہوا تو وفاقی وزیر خزانہ کی تقریر ختم ہونے کے کچھ ہی دیر میں ملک کے شہری علاقوں سے خبریں آنے لگیں کہ پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی۔
اسلام آباد، کراچی اور لاہور سے کئی ٹویپس نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جن سڑکوں پر پیٹرول پمپ واقع ہیں ان مقامات کے اردگرد ٹریفک کا شدید رش ہے۔
مزید پڑھیں
-
کیا واقعی پاکستان میں صرف تین گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے؟Node ID: 675391
-
آئی ایم ایف کی سخت شرائط پر عمل درآمد کے باوجود ڈالر مہنگا کیوں؟Node ID: 675411
-
سونے کی قیمت میں دو روز میں 4 ہزار روپے سے زائد کا اضافہNode ID: 675481
پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی قطاریں جوں جوں طویل ہوتی گئیں، سوشل ٹائم لائنز پر ان کا تذکرہ بھی بڑھتا چلا گیا۔ یہ سلسلہ اتنا دراز ہوا کہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایک ٹویٹ کے ذریعے صورتحال کی وضاحت کرنا پڑی۔
معاملے پر گفتگو کرنے والے متعدد افراد نے مطالبہ کیا حکومت کو صورتحال کی وضاحت کرنی چاہیے تاکہ ’پینک بائنگ‘ اور اس کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاروں کا سلسلہ رک سکے۔
کراچی سے فیض اللہ نے ٹریفک کے رش کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن جمایا کہ ’پیٹرول مزید مہنگا ہو گا‘ اور ساتھ ہی لکھا کہ ’کراچی میں پیٹرول پمپوں پر شہریوں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔‘
" پٹرول مزید مہنگا ہوگا "
تجربہ کار مفتاح اسماعیل کے اہلیت بھرے اس بیان کی سیاہی خشک نہ ہوئی تھی کہ کراچی میں پٹرول پمپس پہ شہریوں کی قطاریں لگ چکیں pic.twitter.com/wbn9Grvauf— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) June 7, 2022