Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھ رہیں، مفتاح اسماعیل کی وضاحت

وزیر خزانہ نے پری بجٹ سیمینار میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تذکرہ کیا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹڑ)
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منگل کو پری بجٹ سیمینار ہوا تو وفاقی وزیر خزانہ کی تقریر ختم ہونے کے کچھ ہی دیر میں ملک کے شہری علاقوں سے خبریں آنے لگیں کہ پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی۔
اسلام آباد، کراچی اور لاہور سے کئی ٹویپس نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جن سڑکوں پر پیٹرول پمپ واقع ہیں ان مقامات کے اردگرد ٹریفک کا شدید رش ہے۔
پیٹرول پمپوں پر گاڑیوں کی قطاریں جوں جوں طویل ہوتی گئیں، سوشل ٹائم لائنز پر ان کا تذکرہ بھی بڑھتا چلا گیا۔ یہ سلسلہ اتنا دراز ہوا کہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایک ٹویٹ کے ذریعے صورتحال کی وضاحت کرنا پڑی۔
معاملے پر گفتگو کرنے والے متعدد افراد نے مطالبہ کیا حکومت کو صورتحال کی وضاحت کرنی چاہیے تاکہ ’پینک بائنگ‘ اور اس کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاروں کا سلسلہ رک سکے۔
کراچی سے فیض اللہ نے ٹریفک کے رش کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیپشن جمایا کہ ’پیٹرول مزید مہنگا ہو گا‘ اور ساتھ ہی لکھا کہ ’کراچی میں پیٹرول پمپوں پر شہریوں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔‘
محمد حارث نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’حکومت سو رہی ہے اور کراچی اور بڑے شہروں میں پیٹرول پمپ پر رش لگ چکا ہے۔‘

اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ’آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہو رہا، اس طرح کی کوئی سمری یا منصوبہ بھی بھی ابھی تک زیرغور نہیں ہے۔‘

مفتاح اسماعیل نے مزید لکھا کہ ’پری بجٹ سیمینار میں میری پیٹرولیم قیمتوں کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ چینلز نے یہ خبر چلا کر ناظرین کی کوئی خدمت نہیں کی ہے۔‘

شیئر: