لائٹ آ رہی ہے؟ لائٹ کب آئے گی؟ آج کل کوئی ایک دوسرے سے حال پوچھے نہ پوچھے لیکن یہ سوال ضرور پوچھتا نظر آ رہا ہے۔
حکومت کی تبدیلی کے بعد پاکستان کے عوام کے لیے حالیہ مہینے کافی مشکل ثابت ہو رہے ہیں۔ ایک طرف شدید گرمی اور دوسری جانب وقفے وقفے سے لوڈشیڈنگ، یعنی یک نہ شد دو شد۔
مزید پڑھیں
-
بجلی کی لوڈشیڈنگ بڑھ گئی، ایک ماہ کے لیے چار روپے فی یونٹ مہنگیNode ID: 673351
پہلے تو وزیراعظم شہباز شریف نے مئی سے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی ہدایات جاری کیں تو عوام کو کچھ اطمینان ہوا مگر مئی میں بھی صورتحال نہ بدلی تو پھر وزیر توانائی کا بیان سامنے آیا کہ بجلی کی طلب بڑھ چکی ہے۔
انہوں نے برف پگھلنے کی دعا کی لیکن اس گرمی سے گلیشیئرز پگھلیں نہ پگھلیں، عام آدمی کی جان ضرور پگھل رہی ہے۔
عوام کی اس آہ و بکا پر حکومت نے بھی کان دھرے اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پیر کو یہ نوید سنائی کہ منگل سے ملک میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے تین گھنٹے تک محدود کر دیا جائے گا۔
شاہد خاقان عباسی کے اس بیان سے لوگوں کو ابھی کچھ اطمینان ملا ہی تھا کہ وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے نئی منطق پیش کر دی کہ جن علاقوں کے رہائشی مکمل بل ادا کر رہے ہیں ادھر لوڈشیڈنگ ساڑھے تین گھنٹے ہوگی۔
آج چار وزرا نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کل سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے تین گھنٹے کر دیا جائے گا لیکن کچھ دیر بعد وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے وضاحت کی کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کیٹگری ون اور ٹو میں کم کیا جائے گا یہ وہ علاقے ہیں جہاں بجلی کے بل باقاعدہ ادا کئے جاتے ہیں href="https://t.co/bzJ4vWXa5C">pic.twitter.com/bzJ4vWXa5C
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) June 6, 2022
اینکر پرسن حامد میر نے اپنے پروگرام کا ایک کلپ ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے جس میں خرم دستگیر نے بتایا کہ یہ جو ساڑھے تین گھنٹے کا نمبر دیا ہے یہ ان علاقوں کے ان فیڈرز کے لیے ہے جن پر بجلی کے بلوں کا خسارہ 30 فیصد سے کم ہے۔ یہ کیٹگری ون ٹو تھری ہے۔ جس طرح میں نے 10 مئی کو بھی کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ صفر ہے وہ کیٹگری کے ون سے تین تک کے فیڈرز پر تھی۔ اس کے آگے جیسے جیسے خسارہ بڑھتا ہے اتنی لوڈشیڈنگ ہوتی جاتی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس طرح جو ساڑھے تین گھنٹے کا وعدہ ہے وہ کیٹگری ایک سے تین کے فیڈرز کا وعدہ ہے۔‘
حامد میر نے اس کلپ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’آج چار وزرا نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ کل سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے تین گھنٹے کر دیا جائے گا لیکن کچھ دیر بعد وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے وضاحت کی کہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کیٹگری ون اور ٹو میں کم کیا جائے گا۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں بجلی کے بل باقاعدہ ادا کیے جاتے ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر جہاں کچھ صارفین نئی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں کہ ’جب عام آدمی کے مسائل حل نہیں کر سکتے تھے تو حکومت سنبھالی کیوں۔‘ جبکہ کچھ صارفین صبر و تحمل کا درس دیتے نظر آئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ملکی حالات بہتر ہونے میں وقت لگے گا اس لیے حکومت کو کچھ وقت دینا چاہیے۔‘
کل شاہد عباسی نے دعوہ کیا کہ آج سے لوڈ شیڈنگ تین گھنٹے رہ جائے گی۰ کیا یہ دعوہ درست ہے؟
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) June 7, 2022
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان مزمل اسلم نے سوال کیا کہ ’ کل شاہد عباسی نے دعویٰ کیا کہ آج سے لوڈ شیڈنگ تین گھنٹے رہ جائے گی، کیا یہ دعویٰ درست ہے؟‘
ملک بدترین لوڈشیڈنگ کی زد میں ،حکمران طبقے کو نہ کبھی عوامی مسایل کے حل سے سروکار تھا نہ اب ہے ،مہنگای اور دیگر مسایل کا شکار عام ادمی پریشان مگر پرسان حال کوی نہیں
— Palwasha Abbas (@Palwasha_Abbas) June 7, 2022
ٹوئٹر صارف پلوشہ عباس نے لکھا کہ ’ملک بدترین لوڈشیڈنگ کی زد میں، حکمران طبقے کو نہ کبھی عوامی مسائل کے حل سے سروکار تھا نہ اب ہے۔ مہنگائی اور دیگر مسائل کا شکار عام آدمی پریشان مگر پرسان حال کوئی نہیں۔‘
دو گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ قبول نہیں. شہباز شریف
اج سے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ساڑھے تین گھنٹے سے زیادہ نہیں ہوگا. شاہد خاقان عباسی
حقیقت میں ایوریج آٹھ سے دس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے
تحریک انصاف حکومت میں ایسا ہوتا تو یہ شاہزیب خانزادہ کے ایک مہینے کے پروگرامز کا مواد تھا
— Ali Hassan (@aafallafi) June 7, 2022