بدعنوانی کے مقدمات میں 4 ججوں سمیت کئی افراد کو قید و جرمانے کی سزا
الزامات ثابت ہوجانے پر عدالت نے گیارہ فیصلے جاری کیے ہیں(فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی کنٹرول اینڈ اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاھہ) نے کہا ہے کہ رشوت، جعلسازی اور اثر و نفوذ کے ناجائز استعمال پر گیارہ کیسز میں چار ججوں، ایک ریٹائرڈ افسر، بلدیاتی کونسل کے سابق سربراہ، ایک عدالت کے سربراہ، پبلک پراسیکیوشن کے سابق رکن اور متعدد شہریوں کو سزا سنائی گئی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق نزاھہ کے عہدیدار نے بیان میں کہا کہ الزامات ثابت ہوجانے پر مالی و محکمہ جاتی بدعنوانی کے جرائم میں عدالت نے گیارہ فیصلے جاری کیے ہیں۔
شورٰی کے ایک سابق رکن کو رشوت لینے پر7 برس چھ ماہ قید اور پانچ لاکھ ریال جرمانے، چھ سعودی شہریوں کو رشوت میں ملوث ہونے پر ڈھائی برس قید اور ہر ایک کو ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت نے ایک ایگزیکٹیو کورٹ کے سربراہ کو عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے پر ایک برس قید کی سزا سنائی۔ ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر اور وزارت دفاع کے دو افسران اور چھٹے گریڈ کے ایک اہلکار کو جعلسازی اور جعلی دستاویزات سے فائدہ اٹھانے اور عہدے کا اثر و نفوذ استعمال کرنے پر ایک، ایک برس قید اور 20، 20 ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
پرائمری کورٹ نے جنرل کورٹ کے سابق جج کو رشوت اور جعلسازی اور ایک اور جج کے ساتھ عدالتی فیصلے پر ردوبدل پر ساڑھے چار برس قید اور ایک لاکھ 10 ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی۔ ایک اور جج کو رشوت اور جعلسازی پر دو برس قید، دس ہزار ریال جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔
ایک سعودی خاتون کو جعلی دستاویز کے استعمال پر ڈیڑھ برس قید اور دس ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی۔