گھر سے دور سیاحت کے لیے جانے والے اپنے معمولات ترک کر کے موسم اور قدرتی نظاروں سے محظوظ ہونے اور بھرپور تفریح بھرے لمحات گزارنے کے خواہشمند ہوتے ہیں، بعض اوقات کچھ ایسا سامنے آ جاتا ہے کہ سیاحوں کی تفریح چھڑا کر انہیں اپنی جانب متوجہ کر لیتا ہے۔
پاکستان خاتون ڈاکٹر اور ان کے شوہر کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا جو تفریح کی غرض سے گلگت بلتستان پہنچے لیکن وہاں ایک نوجوان کی زندگی بچانے کا ذریعہ بن گئے۔
مزید پڑھیں
-
ایف اے ٹی ایف کا اعلان رات کو، کریڈٹ لینے کی جنگ صبح سےNode ID: 678371
ملتان سے سیاحت کے لیے جانے والی خاتون ڈاکٹر اور ان کے شوہر نے گلگت بلتستان کی نلتر جھیل میں گرنے والے نوجوان کو فوری طبی امداد دے کر اس کی زندگی بچائی تو جوڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
چند روز قبل گلگت بلتستان کی نلتر جھیل میں دو نوجوان ڈوب گئے تھے ان میں سے ایک انتقال کر گیا جب کہ دوسرے کو بچا لیا گیا تھا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے ہوئے ڈاکٹر قرۃ العين ہاشمی نے کہا کہ یہ واقعہ 14 جون کو اس وقت پیش آیا جب نلتر جھیل میں ڈوبتے ہوئے ایک نوجوان کو دوسرے نے بچانے کی کوشش کی لیکن دونوں ڈوب گئے۔
Tourist from #Multan Dr. Qurat ul Ain and her husband saved life of a young boy after he was drowned in Naltar Lake, A great selfless act and shows importance of life saving techniques such as CPR. #Respect pic.twitter.com/7IeL8u5SrK
— Islamabadian (@Islaamabad) June 17, 2022
ڈاکٹر قرۃ العين ہاشمی نے کہا کہ ’یقین نہیں آ رہا تھا کہ 16 سالہ نوجوان زندہ بچ جائے گا لیکن سی پی آر کی مدد سے اس کی جان بچ گئی۔‘
خاتون ڈاکٹر کے مطابق وہ اپنی فیملی کے ہمراہ گلگت آئی تھیں۔ ’جب ہم نلتر جھیل کے قریب سے گزرہے تھے تو نیچے سے آوازیں آتی سنائی دیں، شوہر نے گاڑی سے اتر کر دیکھا تو مجھے آواز دی کہ جلدی آئیں آپ کی ضرورت ہے‘۔
’پہلے ایسا لگا کہ یہ نوجوان اپنی زندگی کی بازی ہار چکا ہے لیکن میرے ساتھ مل کر شوہر نے اس نوجوں کو سی پی آر دیا تو اس کی سانس بحال ہوئی اور تھوڑی ہی دیر میں اس کی آنکھیں کھل گئیں۔ بد قستمی سے ڈوبنے والا ایک 14 سالی لڑکا نہیں بچ سکا کیونکہ شاید جھیل میں اس کا سر کسی پتھر سے ٹکرا گیا تھا۔‘
نوجوان کو بچانے کی کوشش کرنے پر سوشل میڈیا صارفین نے ڈاکٹر قرۃ العين اور ان کی شوہر اسرار کو سراہا تو انہیں ہیرو قرار دیا۔
سابق وفاقی وزیرمملکت زرتاج گل نے ڈاکٹر قرۃ العین کی کاوش پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
کاشف انور یوسفزئی نے ڈاکٹر قرۃ العین کے بارے میں لکھا ہے کہ ’ہمیں آپ پر فخر ہے۔‘
دی نارتھنر نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو مینشن کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹر قرۃ العین ہاشمی مسیحائی کی زندہ مثال ہیں۔ انسانیت کے لیے ان کے اس بےلوث اقدام کی پزیرائی کی جانی چاہیے۔