انڈین پنجابی سنگر سدھو موسے والا کا نیا گانا ’ایس وائی ایل‘ جمعرات کے دن یوٹیوب پر ریلیز کردیا گیا۔
ایس وائی ایل گانے میں سدھو موسے والا پنجابیوں کے ساتھ ہونے والی پانی کے معاملے پر ناانصافی اور سکھ قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے احتجاج کر رہے ہیں۔
سدھو موسے والا کو رواں برس 29 مئی کو قتل کیا گیا تھا اور یہ گانا ان کی ہلاکت کے بعد ریلیز کیا گیا ہے۔ اس گانے کو ریلیز ہونے کے پہلے ایک گھنٹے میں ہی 10 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں
-
’دل دا نئیں ماڑا۔۔۔ تیرا سدھو موسے والا‘Node ID: 673146
-
انڈین گلوکار سدھو موسے والا کی آخری رسومات اداNode ID: 673556
-
وہ گلوکار جن کی سانسیں تو رُک گئیں مگر آوازیں رہ گئیںNode ID: 679321
گانے کے ٹائٹل ’ایس وائی ایل‘ کا مطلب ستلج یمنا لنک نہر کا معاملہ ہے جس پر انڈین پنجاب کے لوگ اپنا حق مانگتے ہیں۔
گانے کی ویڈیو میں خالصتان تحریک کے مشہور لیڈر جرنیل سنگھ بھنڈرانوالا اور پنجابیوں کے لیے پانی کے حقوق کی خاطر لڑنے اور جان قربان کرنے والے سکھ لیڈر بلویندر سنگھ جٹانا کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
ستلج یمنا لنک کینال پروجیکٹ کا مقصد پنجاب کے پانی کو پنجاب کے بجائے دوسری طرف پھیرنا تھا۔ اس منصوبے کے خلاف پنجاب میں خالصتان تحریک کی ایک جماعت ببر خالصہ کے رکن بلویندر سنگھ جٹانا اور اس کے ساتھیوں نے خوب مزاحمت کی تھی۔
گانے میں انڈیا کی سابق وزیراعظم اندرا گاندھی، جنرل ڈائر اور آپریشن بلیو سٹار کے بعد خالصتانی حریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے انڈین آرمی چیف آرون شرھدر ویدیا کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
سدھو موسے والا کے نئے گانے کے حوالے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور یوٹیوب پر ان کے مداح انھیں خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف منویر کور لکھتی ہیں کہ ’ایس وائی ایل گانا سدھو موسے والا کی دلیری دکھاتا ہے کہ کانگریس سے ہونے کے باوجود اس نے ایس ایل وائی کینال کے بارے میں گانا بنانے کی ہمت کی۔‘
SYL song shows the Daleri of Shubhdeep Singh Sidhu (Sidhu Moosewala) that despite being in the Congress party, this man dared to write about SYL-Canal.
Impressive!!#JusticeForSidhuMooseWala #SYL pic.twitter.com/Sf6nO2pPCA
— Manveer Kaur Sandhu(ਮਨਵੀਰ ਕੌਰ ਸੰਧੂ) (@Mann_Sandhu02) June 23, 2022
ایک اور صارف کہتے ہیں کہ ’اگر آج سدھو موسے والا زندہ ہوتے تو انہیں حکومت کے خلاف سچائی بولنے پر جیل میں قید کردیا جاتا۔‘
If Sidhu Moosewala Released SYL While He Was Alive, No Doubt They Would Have Put Him In Jail For Telling The Real Truth Of Government. BANGER #SYL
— Sharan (@hanjiokay) June 23, 2022