پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی بنی گالہ رہائش گاہ میں مبینہ طور پر جاسوسی آلات نصب کرنے میں ملوث ملازم کو نوکری سے نکال دیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق وہ معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
اتوار کو پاکستان تحریک انصاف نے بنی گالا کے ایک ملازم کو میڈیا کے سامنے پیش کیا جسے ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
-
پی ٹی آئی لانگ مارچ: 10 مقدمات میں عمران خان کی ضمانت منظور
Node ID: 680246
-
عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے اپنی ایک ٹویٹ اور یوٹیوب ویڈیو میں بتایا کہ ’عمران خان کے کمرے میں جاسوسی ڈیوائس لگوانے کی کوشش نا کام بنا دی گئی ہے۔ ملازم کو عمران خان کے کمرے میں ڈیوائس لگوانے کے لیے پیسے دیے گے۔ بنی گالہ کی سکیورٹی نے ملازم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔‘
بعد ازاں شہباز گل بنی گالہ میں رپورٹرز کی موجودگی میں ایک شخص کو سر پر کپڑا ڈال کر لائے اور پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 'ملازم کو ایک ایجنسی نے 50 ہزار روپیہ دیا اور آئندہ بھی خرچہ دینے کا کہا۔‘
‘اس ملازم کی عمران خان کے کمرے تک رسائی نہیں تھی اس کیے اس کو ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ کسی ایسے ملازم کو انگیج کرے جس کو عمران خان کے کمرے تک رسائی ہو۔ اسی کوشش میں یہ پکڑا گیا۔‘
شہباز گل نے اس موقع پر ایک ڈیوائس بھی میڈیا کو دکھائی جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ پاسورڈ پروٹیکٹڈ ڈیوائس ہے جس میں انتہائی حساس مائیک ہے جو کمرے میں ہونے والی گفتگو ریکارڈ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
شہباز گل نے میڈیا کی موجودگی میں بنی گالہ سے مبینہ شخص کو سر پر کپڑا ڈال کر نکالا۔
بنی گالہ ہاؤس سے جاسوسی کرنے میں ملوث شخص کی گرفتاری کا معاملہ۔
اے آر وائی کے رپورٹر نے ایک شخص کو پولیس کے حوالے کیا جو ٹھیک طرح سے بات نہیں کرسکتا جس وجہ سے اس شخص کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی۔شخص کی جسمانی اور دماغی حالت جاننے کے لئے میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے گا۔
1/2— Islamabad Police (@ICT_Police) June 26, 2022