اسلام آباد... وزیر داخلہ چوہدری نثار نے واضح کیا ہے کہ سندھ حکومت نے رینجرزاختیارات میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو وفاقی حکومت متبادل آئینی اور قانونی آپشنز پر غور کرے گی۔ بدھ کوایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رینجرز کی کارکردگی اور انکی قربانیوں کو ہر3 ماہ بعد غیر ضروری طور پر متنازعہ بنا دیا جاتا ہے۔رینجرز کراچی میں اپنی ذمہ داریاں تبھی پوری کر سکتے ہیں جب انہیں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کے تحت اختیارات دینے میں لیت و لعل سے کام نہ لیا جائے۔ حکومت سندھ کا انہیں محدود اختیارات دینے کا عندیہ خلاف قانون اور خلاف ضابطہ ہے کیونکہ کسی بھی قانون کو انتظامی آرڈر کے ذریعے محدود نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بات بھی مضحکہ خیز ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت رینجرز کو اپنے گارڈز کے طور پر تو استعمال کرنا چاہتی ہے مگر کراچی کے عوام کے تحفظ کے لئے متعلقہ قانون کے تحت انہیں اختیارات دینے کے لئے تیار نہیں۔ سندھ رینجرز کوئی سیکیورٹی کمپنی نہیں کہ انہیںوی آئی پیز کی سیکیورٹی پر لگا دیا جائے ۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں بھی رینجر ز کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997کی دفعات کے تحت اختیارات د ئیے گئے ہیں اور انہیں حکومتِ پنجاب یا وفاقی حکومت نے محدود نہیں کیا۔