Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وفد کے دورہ پاکستان کے نتیجے میں ’جلد معاہدوں کا امکان‘

مبشر الشہری نے بتایا کہ ’سعودی وفد کا دورہ انتہائی مفید رہا‘ (فوٹو: اردو نیوز)
پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے کمرشل اتاشی مبشر الشہری نے سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اس دورے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کے کئی معاہدے ہوں گے اور تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ‘
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں سعودی کمرشل اتاشی مبشر الشہری نے بتایا کہ سعودی سرمایہ کاروں کے وفد کا دورہ انتہائی مفید رہا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے نہ صرف دونوں ملکوں کے تاجروں اور کاروباری افراد مل بیٹھنے کا موقع ملا بلکہ وفد نے متعدد شہروں میں چیمبرز آف کامرس، کاروباری یونٹس اور فیکٹریوں کا دورہ کیا جس سے سرمایہ کاری کے مواقع اور زمینی حقائق کو سمجھنے میں آسانی ہوئی۔‘
سعودی کمرشل اتاشی نے کہا کہ سیالکوٹ میں کھیلوں کا سامان، فارموسوٹیکل آلات اور پینٹ بنانے والے بنانے والے کارخانوں کا دورہ سعودی سرمایہ کاروں کے لیے خاص اہمیت کا حامل رہا اور انھوں نے اس میں خاص دلچسپی لی۔
مبشر الشہری کے بقول ’پلاسٹک کی مصنوعات، پینٹ، قابل تجدید توانائی اور تعمیرات کے شعبے میں جلد ہی دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کے درمیان معاہدوں کا امکان ہے۔ جس کے نتیجے میں نہ صرف پاکستان میں سرمایہ کاری آئے گی بلکہ دو طرفہ تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوگا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ سعودی سرمایہ کار پیداواری شعبے بالخصوص لائیو سٹاک، چاول اور خوراک کی دیگر اجناس میں بھی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں جس سے دونوں ممالک کی تجارتی فہرست میں مزید اشیاء شامل ہو جائیں گی۔

مبشر الشہری نے بتایا کہ ’پلاسٹک کی مصنوعات، قابل تجدید توانائی اور تعمیرات کے شعبے میں جلد ہی دمعاہدوں کا امکان ہے (فوٹو: پی ایم ہاؤس)

مبشر الشہری کے مطابق ’اس دورے کے بعد کئی فالو اپ دورے ہوں گے جن میں پاکستانی سرمایہ کار اور تاجر سعودی عرب جائیں گے۔ اگلے مرحلے میں متعلقہ شعبوں کے ماہرین اور کمپنیاں دورے کریں گی تاکہ سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع کو حقیقت کا رنگ دیا جا سکے۔‘
خیال رہے کہ سعودی وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے فالو اپ کے طور پر گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس وفد میں 30 سرمایہ کار شامل تھے جنہوں نے اسلام آباد میں وزیراعظم وفاقی وزراء، خیبر پختونخوا کے سرمایہ کاری بورڈ حکام اور چیمبر آف کامرس کے ساتھ بزنس ٹو بزنس ملاقاتیں کی تھیں۔
اس دورے کے بعد اختتام پر وفد کے سربراہ فہد بن محمد الباش نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا تھا کہ ’پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع نظر آئے ہیں جن پر مستقبل قریب میں پیش رفت ہوگی۔‘

سعودی وفد نے فالو اپ کے طور پر گزشتہ ہفتے پاکستان کا دورہ کیا تھا (فوٹو: اردو نیوز)

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم چار اعشاریہ دو ارب ڈالر سے زائد ہے۔ باہمی تجارت میں ہمیشہ سے سعودی عرب کا پلڑا بھاری رہا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب سے تیل کی درآمدات پاکستان کے درآمدی بل میں اضافہ کا باعث بنتی ہیں۔
تاہم گزشتہ کچھ برسوں سے پاکستانی برآمدات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس میں مزید اضافے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔  
ٹریڈ اکنامک کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں پاکستان کی سعودی عرب کو برآمدات میں بہتری آئی ہے۔ یہ برآمدات 2019 میں 489 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ 2020ء میں یہ برآمدات 516 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
2021 میں پاکستان کی سعودی عرب کے لیے برآمدات کا حجم 402 ملین ڈالر رہا ہے۔ جو اشیاء زیادہ بڑی تعداد میں سعودی عرب کو برآمد کی گئی ہیں ان میں چاول، گوشت، مصالحہ جات، پھل، گھریلو استعمال کی اشیاء سمیت ٹیکسٹائل کی اشیا شامل ہیں۔ 

شیئر: