Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیڈن کا یوکرین کے لیے 80 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوجی امداد کا اعلان

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اتحادی یوکرین کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ (فوتو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ واشنگٹن آنے والے دنوں میں یوکرین کے لیے مزید 80 کروڑ ڈالر سے زائد کی فوجی امداد کا اعلان کرے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق میڈرڈ میں نیٹو کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم فضائی دفاع، توپ خانے، کاؤنٹر بیٹری سسٹم اور دیگر ہتھیاروں کے لیے مزید 80 کروڑ ڈالر دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔‘
صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ’ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ہمارے اتحادی بھی کھڑے ہوں گے اور یہ یقینی بنائیں گے کہ یوکرین کو روس کے ہاتھوں شکست نہ ہو۔‘
نیٹو ممالک نے یوکرین پر روسی حملے کے بعد کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔
میڈرڈ سربراہی اجلاس میں جو بائیڈن کا یہ عزم کہ ’اپنے اتحادیوں کے ایک ایک انچ کا تحفظ کیا جائے گا‘، اس وقت سامنے آیا جب امریکہ کے زیرقیادت فوجی اتحاد بالٹک ریاستوں اور پولینڈ کو مستقبل میں روسی حملے سے بچانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
مزید برطانوی اور دیگر اتحادی ممالک کی فوجوں کو مشرقی سمت میں تعینات کیا جائے گا۔ اسی طرح امریکہ یورپ میں پہلے سے موجود سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں ایک لاکھ کا اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ سپین کو مزید جنگی جہاز جبکہ رومانیہ اور بالٹک ریاستوں کے ساتھ بھی دفاعی تعاون کرے گا۔
بالٹک ریاستیں روس کے یوکرین پر حملے سے قبل نیٹو فوجیوں کی تعداد میں 10 گنا اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ فضائی اور سمندری حدود کے دفاع کے لیے کوشش کر رہی ہیں۔
سرد جنگ کے بعد سے پہلی بار اتنے بڑے پیمانے پر اقدامات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔
روس نے 24 فروری کو پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے۔ اس وقت امریکہ اور مغربی دنیا یوکرین کی حمایت کر رہی ہے جبکہ یوکرین کو یورپی یونین میں شمولیت کے لیے امیدوار کی حیثیت بھی دے دی گئی ہے۔
روسی حملوں میں بھی شدت آئی ہے اور صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج کے ہتھیار ڈالنے تک جنگ جاری رہے گی۔

شیئر: