Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیارت سے دو سیاح اغوا، علاقے میں سکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن

مغویوں کی بازیابی کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے: فائل فوٹو اے پی پی
بلوچستان کے ضلع زیارت میں دو سیاحوں کے اغوا کے بعد سکیورٹی فورسز نے مغویوں کی بازیابی کے لیے آپریشن شروع کیا ہے۔
زیارت لیویز کے مطابق دونوں سیاحوں کا تعلق کراچی سے ہے جو اپنی فیملی کے ہمراہ عید پر تفریح کے لیے بلوچستان کے سیاحتی مقام زیارت جا رہے تھے۔
لیویز نے بتایا کہ’زیارت سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دور ورچوم کے مقام پر گاڑی میں سوار نامعلوم افراد نے سیاحوں کی گاڑی کو روکا اور اسلحے کے زور پر اس میں سوار دو افراد کو اتار کے اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔‘
حکام کے مطابق ’اغوا کاروں نے فیملی کو وہی چھوڑ دیا جنہیں سکیورٹی فورسز نے حفاظتی تحویل میں زیارت پہنچایا۔‘
بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے دو افراد کے اغوا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ داخلہ اور ضلعی انتظامیہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
کوئٹہ میں سیکورٹی ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ مغویوں کی بازیابی کے لیے کوئٹہ، زیارت اور ہرنائی کے درمیان پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے جس میں ہیلی کاپٹرز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب سیاحوں کے اغوا کے خلاف علاقہ کے مکینوں نے ورچوم کے مقام پر سڑک بند کرکے احتجاج کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ زیارت کے لوگ مہمان نواز اور سیاحوں کا خیال رکھنے والے ہیں۔
سیاحوں کا اغوا علاقے کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے سیاحوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

شیئر: