Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’22 کو چار پانچ ممبران نہ آئے تو پرویز الہی وزارت اعلی کو دیکھتے رہ جائیں گے‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم پوری طرح سے الیکشن کمیشن پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پہلے انہوں نے عمران خان کو مبارک باد دینے کا فیصلہ کیا تھا لیکن جو گفتگو کی گئی اس کے بعد اب نہیں دیں گے۔
لاہور میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگر 22 تاریخ کو چار پانچ ممبران نہ آئے تو پرویز الہی وزارت اعلی کو دیکھتے رہ جائیں گے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے دوستوں کی یہ رائے تھی کہ اس کو (عمران خان) بھی مبارکباد دیں لیکن آج جو گفتگو کی گئی اب نہیں دیں گے۔‘
ان کے مطابق پرویز الہی کے پاس 188 ووٹ ہیں ہمارے پاس بھی اتنے ہی ووٹ ہیں۔ ’پانچ لوگ ان کے کم ہو گئے تو لگ پتا جائے گا۔‘
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کل کے ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف نے پندرہ سیٹوں پر کامیابی حاصل کی اور پانچ سیٹوں پر ن لیگ اور آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ ’اس پر ایک شخص اب بھی کہتا ہے دھاندلی ہوئی ہے۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان جب حکومت میں تھے تو الیکشن کا عملہ اغوا کروایا۔ ’آج مرکز اور صوبے میں ن لیگ کی حکومت تھی اس لیے فری اور فیئر الیکشن ہوئے۔‘
رانا ثنا اللہ نے الزام لگایا کہ عمران خان اداروں کو بلیک میل کرکے دھونس اور دھاندلی سے اپنی باتیں منوانا چاہتے ہیں۔ ’ن لیگ کی قیادت اور ورکرز آپ کو کسی صورت اس کی اجازت نہیں دے گے اور بھرپور جواب دیں گے۔‘
وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ہم پوری طرح سے الیکشن کمیشن پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران پورے صوبے میں امن و امان رہا۔ ’جنھیں شکست ہوئی انہوں نے شکست تسلیم کر لی اور جنھوں نے جیتا ہے اس کو تسلیم کرنے سے انکار کیا۔‘
رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے چیف الیکشن کمیشن سے چور دروازے سے ملنے کی کوشش کی۔  ’چیف الیکشن کمشنر نے ملنے سے انکار کیا تو ان کی کردار کشی شروع کردی گئی۔‘
ان کے مطابق ضمنی انتخابات پر ن لیگ کی قیادت نے اجلاس میں غور کیا اور خود احتسابی کی ہے۔
’ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جن امیدواروں کو ٹکٹیں دی تھی عمران خان کے ساڑھے تین چار سال کا بیگیج ان امیدواروں کے ذمے تھا۔ ووٹرز اور سپورٹرز کو ن لیگ پوری طرح قائل نہ کرسکی اور ن لیگ کی مکمل سپورٹ امیدواروں کو نہ مل سکی۔‘

شیئر: