پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے ایک مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا۔ (فوٹو: فیس بک)
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہمیں الیکشن ہرانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود حکومت نے سرکاری مشینری الیکشن میں استعمال کی۔ ہر جگہ لوگوں کو پولیس کے ذریعے ڈرایا گیا۔
’مجھے سب سے زیادہ افسوس چیف الیکشن کمشنر پر ہوا۔ انہوں نے 40 لاکھ لوگوں کو ووٹرز لسٹوں سے مردہ قرار دے کر خارج کیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ن لیگ کو جتانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ اس الیکشن کمیشن پر ہمارا کوئی اعتماد نہیں۔ سینیٹ انتخابات میں سپریم کورٹ کی اجازت کے باوجود انہوں نے ووٹ کو قابل شناخت نہیں بنایا۔‘
عمران خان نے مزید کہا کہ سینیٹ میں ووٹوں کی خریدو فروخت پر الیکشن کمیشن نے کچھ نہیں کیا اس لیے اس الیکشن میں بھی پیسہ استعمال ہوا۔
عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا الیکشن کمشنر پر کوئی اعتماد نہیں۔ ’ہمارا ان پر اعتماد نہیں لیکن یہ ہم پر مسلط ہو کر بیٹھا ہوا ہے اور ن لیگ سے ملا ہوا ہے۔‘
’الیکشن کمیشن نے ہر حربہ ہمیں ہرانے کے لیے استعمال کیا۔ ان سب حربوں کے باوجود لوگوں نے بڑی تعداد نے ووٹ کے لیے باہر نکل کر ہمیں جتایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ الیکشن پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کی طرح ہوئے تو بحران بڑھے گا۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ بحران سے نکلنے کا واحد راستہ صاف اور شفاف انتخابات ہیں۔ ملک کے معاشی بحران کے حل کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے اور استحکام کے لیے شفاف الیکشن ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے ایک مصنوعی سیاسی بحران پیدا کیا گیا۔
’اکنامک سروے کے مطابق ہمارے آخری دو سال میں سب سے زیادہ گروتھ ہماری آخری دو سالوں میں ہوئی۔ ہم نے کورونا کے باوجود ملک میں سب سے زیادہ روزگار فراہم کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ زراعت اور صنعت صیحح راستے پر تھے اور ملک میں سب سے زیادہ ڈالر آرہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی جارہی تھی تو وہ اور شوکت ترین نے اس کے خطرات سے آگاہ کیا تھا۔
’موجودہ حکومت نے آتے ہی نیب قوانین میں تبدیلی کی اور یہ اب اپنے کرپشن کیسز ختم کرا رہے ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ بلومبرگ کے مطابق پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے دوچار ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ سیاسی بحران سے اب تک پاکستان کے فارن ریزرو آدھے رہ چکے ہیں۔
جب ایک بیرونی سازش کے تحت ہم پر یہ امپورٹڈ حکومت مسلط کی گئی تو عوام نے کہنا شروع کیا کہ ہم کسی اور کی غلامی کے لیے تیار نہیں۔‘
عمران خاں نے کہا کہ اب ہم قوم بننے جارہے ہیں۔ اگر ہم قوم بن گئے تو ہمارے سارے مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔ عمران نے کہا آج میرے ملک کے لیے خوش آئندوقت ہے۔ ’عوام میں شعور آگیا اور وہ بیدار ہوگئے ہیں۔‘
’عمران خان کے الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں‘
الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
’الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیتا رہے گا۔‘