Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ پر گیا تھا واپس نہیں آیا، کیا وزٹ ویزے پر آسکتا ہوں؟

سعودی سفارتخانے سے جاری کرائے جانے والے انٹری ویزے پرمملکت آنے کے بعد بچے کا جدا اقامہ بنایاجانا لازمی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ جسےعربی میں ’جوازات‘ کہا جاتا ہے کے ضوابط میں بعض تبدیلیاں کی گئیں ہیں جن پرعمل درآمد جاری ہے۔
محکمہ جوازات کی بیشترسروسز ڈیجیٹل ہیں جن سے لوگوں کو کافی سہولت ہوتی ہے۔ ڈیجیٹل سروسز کے ذریعے ابشرپلیٹ فارم سے اقاموں کی تجدید خروج وعودہ یا خروج نہائی اور وزٹ ویزوں کا اجرا کی سہولت بھی حاصل کی جاتی ہے۔
ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’سعودی عرب میں ڈاکٹرکے پیشے پرکام کرتا تھا 2019 میں خروج وعودہ پرگیا مگرواپس نہیں آیا کیا اب وزٹ ویزے پرجاسکتے ہیں؟‘
جوازات کا کہنا تھا کہ خروج وعودہ قانون کے مطابق، وہ تارکین وطن جو اقامہ پرمملکت میں مقیم ہیں، خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کی صورت میں انہیں مملکت میں تین برس کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے۔
ایسے افراد جنہیں ’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل کیاجاتا ہے وہ تین برس تک کسی دوسرے ویزے پرمملکت نہیں آسکتے۔
بلیک لسٹ کیے جانے والے غیر ملکی پابندی کی مدت کے دوران صرف اپنے سابق کفیل کی جانب سے جاری کردہ نئے ویزے پرہی مملکت آسکتے ہیں بصورت دیگر انہیں تین برس انتظارکرنا ہوگا۔
بلیک لسٹ کی مدت مکمل ہونے کے بعد وہ کسی بھی ویزے پرمملکت آسکتے ہیں۔
واضح رہے جو افراد خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مدت کا تعین قمری کیلنڈر کے حساب سے کریں جو سعودی عرب میں رائج ہے کیونکہ جوازات کے سسٹم میں قمری تاریخوں کے حساب سے مدت کا تعین کیا جاتا ہے۔
مدت کا تعین کرنے میں بعض لوگ جو غلطی کرتے ہیں وہ انگلش تاریخ کا حساب رکھتے ہیں جس سے جوازات کے سسٹم میں درج کیلنڈرمیں دنوں کا فرق ہوجاتا ہے۔
بیرون مملکت سے ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹرپردریافت کیا ’بیرون مملکت بچے کی ولادت پراسے اپنے ہمراہ کس طرح لا سکتے ہیں، کیا نیا ویزہ جاری کرانا ہوگا؟‘

و افراد خروج وعودہ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ مدت کا تعین قمری کیلنڈر کے حساب سے کریں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا بیرون مملکت سعودی عرب کے سفارتخانے سے رجوع کیا جائے جہاں سے نومولود کے لیے انٹری ویزہ جاری کر دیا جاتا ہے۔
سعودی سفارتخانے میں نومولود کے لیے انٹری ویزہ جاری کرانے کے لیے لازمی ہے کہ بچہ کا جدا پاسپورٹ اوربرتھ سرٹیفکیٹ ہو جس پرانٹری ویزہ جاری کیا جاتا ہے۔
سعودی سفارتخانے سے جاری کرائے جانے والے انٹری ویزے پرمملکت آنے کے بعد بچے کا جدا اقامہ بنایاجانا لازمی ہے۔
اقامہ جاری کرانے کے لیے قانون کے مطابق غیر ملکیوں کے اہل خانہ پرعائد فیس جو کہ رواں سال 400 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے جمع کرانے کے بعد اقامہ جاری کرایاجاسکتا ہے۔
اقامہ کارڈ کے لیے نومولود بچے کی رنگیں تصویر جو سفید بیک گراونڈ کی ہو مقررہ فارم کے ساتھ جمع کرائی جائے گی تاکہ اقامہ کارڈ جاری ہوسکے۔

شیئر: